کن فیکون کیا ہے؟

کن فیکون اللہ تعالیٰ کا ایک بہت بڑا معجزہ اور قدرتی امر ہے، جس کا مطلب ہے ہو جا، تو ہو جاتا ہے۔ یہ الفاظ قرآن مجید میں اللہ کے امرِ تخلیق اور فرمان کی طرف اشارہ کرتے ہیں، کہ اللہ جب کسی چیز کا ارادہ فرماتا ہے تو وہ فوراً وجود میں آ جاتی ہے، بغیر کسی رکاوٹ یا تاخیر کے۔فرمایا

إِذَا قَضَىٰٓ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُۥ كُن فَيَكُونُ
جب وہ کسی کام کا حکم دیتا ہے تو بس کہتا ہے ‘ہو جا’، تو وہ ہو جاتا ہے۔
(البقرہ 117)

کن فیکون اللہ کی قدرت کی مکمل علامت ہے، جو بتاتی ہے کہ اس کا ارادہ فوراً پورا ہوتا ہے۔ یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ اللہ کے لئے کوئی چیز ناممکن نہیں۔

یہ الفاظ تخلیق کے عمل کی طاقت اور تیزی کو بیان کرتے ہیں، جیسے کہ زمین، آسمان، جانور، انسان، یا کوئی بھی چیز اللہ کی مرضی سے بغیر کسی مشکل کے پیدا ہو جاتی ہے۔

یہ انسان کو اللہ کی حکمت، قدرت اور واحدانیت پر ایمان لانے کی دعوت دیتا ہے۔ ایک بار جب اللہ چاہے، تو چیز فوراً وجود میں آ جاتی ہے۔ یہ قدرت اور معجزے کی علامت ہے جو قرآن میں بار بار بیان ہوئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

قرآن میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی کیا اہمیت ہے؟قرآن میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی کیا اہمیت ہے؟

قرآنِ حکیم میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر یعنی نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا ایک بنیادی دینی فریضہ قرار دیا گیا ہے۔ یہ وہ وصف ہے

کیا موسی علیہ اسلام نے اللہ کو دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا؟کیا موسی علیہ اسلام نے اللہ کو دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا؟

جی ہاں، موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کو دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، اور اس کا واقعہ قرآن مجید کی الأعراف (آیت 143) میں بیان کیا گیا