قرآن مجید نے شرک کو رد کرنے کے لیے کئی زبردست اور بلیغ انداز اختیار کیے ہیں، جو عقلی، فطری، تاریخی اور جذباتی ہر پہلو سے انسان کے ضمیر کو جھنجھوڑتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے توحید کی حقیقت واضح کرنے کے ساتھ ساتھ شرک کے باطل ہونے کو ایسی دلائل کے ذریعے بیان فرمایا جو کسی بھی ذی عقل انسان کو سوچنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ شرک کو صرف گمراہی نہیں بلکہ ظلمِ عظیم قرار دیا گیا ہے۔
وَمَن يَدْعُ مَعَ ٱللَّهِ إِلَـٰهًا ءَاخَرَ لَا بُرْهَـٰنَ لَهُۥ بِهِۦ فَإِنَّمَا حِسَابُهُۥ عِندَ رَبِّهِۦ ۚ إِنَّهُۥ لَا يُفْلِحُ ٱلْكَـٰفِرُونَ
اور جو شخص اللہ کے ساتھ کسی اور کو پکارتا ہے، جس کے لیے اس کے پاس کوئی دلیل نہیں، تو اس کا حساب اس کے رب کے پاس ہے۔ بے شک کافر فلاح نہیں پائیں گے۔
(المؤمنون 117)
یہ آیت بتاتی ہے کہ مشرکانہ عقائد کا کوئی عقلی یا نقلی ثبوت نہیں، اور ان کا انجام خسران و ناکامی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس آیت کے ذریعے عقلی بنیاد پر شرک کو رد کیا کہ اگر تم کسی کو معبود مانتے ہو تو اس کے حق میں دلیل پیش کرو اور کوئی دلیل نہیں۔
ایک اور مقام پر فرمایا
لَوْ كَانَ فِيهِمَآ ءَالِهَةٌ إِلَّا ٱللَّهُ لَفَسَدَتَا ۚ
اگر زمین و آسمان میں اللہ کے سوا اور بھی معبود ہوتے تو وہ دونوں بگڑ جاتے۔
(الأنبياء 22)
یہ دلیل نفسیاتی اور منطقی ہے اگر دو حکمران ہوں اور دونوں کا نظام چلے، تو تصادم ہوگا، فساد ہوگا، اور کسی ایک کی مطلق حکمرانی باقی نہ رہے گی۔ چونکہ کائنات مکمل نظام کے ساتھ چل رہی ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا خالق اور حاکم صرف ایک ہے۔
اسی طرح اللہ نے مشرکین سے کہا
قُلْ أَرَءَيْتُم مَّا تَدْعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ أَرُونِى مَاذَا خَلَقُوا۟ مِنَ ٱلْأَرْضِ أَمْ لَهُمْ شِرْكٌۭ فِى ٱلسَّمَـٰوَٰتِ
کہہ دو کیا تم نے ان (معبودوں) کو دیکھا جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو؟ مجھے دکھاؤ انہوں نے زمین میں کیا پیدا کیا؟ یا آسمانوں میں ان کی کوئی شرکت ہے؟
(الأحقاف 4)
یہ آیت مشرکین سے مطالبہ کرتی ہے کہ اگر تمہارے معبود حق پر ہیں تو ان کی کوئی تخلیق دکھاؤ یا آسمان و زمین میں ان کی شراکت ثابت کرو۔ جب وہ ایسا کچھ نہ دکھا سکے، تو ان کے شرک کی بنیاد ہی ڈھے گئی۔
قرآن نے شرک کو عقلی دلائل، فطری استدلال، کائناتی نظم، اور تخلیقی حقائق کی روشنی میں مکمل طور پر باطل قرار دیا۔ اللہ تعالیٰ نے واضح کیا کہ شرک نہ صرف دین کا انکار ہے بلکہ عقل و فطرت کا بھی انکار ہے۔ قرآن کے ان دلائل کا مقصد یہ ہے کہ انسان اپنے دل و دماغ کو کھول کر صرف ایک رب کی بندگی کرے، اور ہر طاغوت، بت، اور جھوٹے معبود کا انکار کر دے۔