غزوہ بدر کا ذکر کون سی آیات میں ہے؟

غزوہ بدر کا ذکر قرآنِ مجید میں الانفال اور آلِ عمران میں تفصیل سے آیا ہے۔ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے غزوہ بدر کے اسباب، نتائج، ایمان والوں کی صفات اور اللہ کی مدد کا بیان فرمایا ہے، جو اہلِ ایمان کے لیے ایمان افروز اور تربیت کا ذریعہ ہے

الانفال آیت 5 تا 19
كَمَآ أَخْرَجَكَ رَبُّكَ مِنۢ بَيۡتِكَ بِٱلۡحَقِّ…
جس طرح آپ کے رب نے آپ کو حق کے ساتھ گھر سے نکالا حالانکہ مومنوں کو یہ بات ناگوار تھی…
(الأنفال 5)
ان آیات میں غزوہ بدر کی تیاری، اللہ کی مدد، فرشتوں کا نزول، اور اللہ کی نصرت کا وعدہ بیان کیا گیا۔

الانفال آیت 41
وَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّمَا غَنِمۡتُم مِّن شَيۡءٖ فَأَنَّ لِلَّهِ خُمُسَهُۥ…
اور جان لو کہ جو کچھ تم نے مالِ غنیمت حاصل کیا ہے، اس کا پانچواں حصہ اللہ، رسول اور…
(الأنفال 41)
یہ آیت غزوہ بدر کے بعد حاصل ہونے والے مالِ غنیمت کی تقسیم سے متعلق ہے۔

آلِ عمران آیت 123 تا 125
وَلَقَدۡ نَصَرَكُمُ ٱللَّهُ بِبَدۡرٖ وَأَنتُمۡ أَذِلَّةٞ
اور یقیناً اللہ نے بدر میں تمہاری مدد کی جبکہ تم کمزور تھے…
(آلِ عمران 123)

یہ آیات غزوہ بدر میں اللہ کی مدد، فرشتوں کے ذریعے نصرت، اور ایمان والوں کے صبر کا بیان کرتی ہیں۔

غزوہ بدر کا تفصیلی ذکر خاص طور پر الأنفال اور آلِ عمران میں آیا ہے، جو ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ اللہ کی مدد صرف تعداد یا وسائل سے نہیں، بلکہ توحید، اخلاص، صبر، اور تقویٰ سے آتی ہے۔ غزوہ بدر ایمان کی قوت، دعا، اور قربانی کا زندہ نمونہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

قرآن میں لوگوں کے درمیان صلح کروانے کی کیا فضیلت ہے؟قرآن میں لوگوں کے درمیان صلح کروانے کی کیا فضیلت ہے؟

اللہ تعالیٰ نے قرآنِ حکیم میں لوگوں کے درمیان صلح کروانے کو ایک عظیم نیکی اور اللہ کے قرب کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ جب دو افراد یا گروہوں کے

موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کے باطل ربوبیت کے دعوے کا کیا رد کیا؟موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کے باطل ربوبیت کے دعوے کا کیا رد کیا؟

قرآن مجید کے مطابق موسیٰ علیہ السلام کی دعوت کا مرکزی نکتہ بھی توحید تھا، اور انہوں نے فرعون کے جھوٹے ربوبیت کے دعوے کو کھلے الفاظ میں چیلنج کیا۔