کیا معاویہؓ پر لعنت جائز ہے؟

اسلام میں ایمان کے بعد سب سے بڑی نعمت صحابہ کرامؓ رتبہ ہے، جنہوں نے نبی کریم ﷺ سے براہ راست دین حاصل کیا، اور اسے دنیا میں پھیلایا۔ اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے صحابہ سے رضا و خوشنودی کا اعلان کیا ہے، نہ کہ لعنت کا۔ کسی بھی صحابی کو برا بھلا کہنا یا لعنت کرنا قرآن و حدیث کی روشنی میں شدید گناہ اور فتنہ پرستی ہے۔

وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ
“اور جو سبقت لے جانے والے مہاجر اور انصار ہیں، اور جو ان کے نقش قدم پر چلتے ہیں، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے۔”
(سورۃ التوبہ: 100)

نبی ﷺ نے فرمایا
“لا تسبوا أصحابي، فوالذي نفسي بيده، لو أنفق أحدكم مثل أُحدٍ ذهبًا ما بلغ مدَّ أحدهم ولا نصيفه.”
“میرے صحابہ کو برا مت کہو، قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اگر تم میں سے کوئی اُحد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرے تو وہ ان کے ایک مُد یا نصف مُد کے برابر بھی نہ ہو گا۔”
(صحیح بخاری، حدیث: 3673، صحیح مسلم، حدیث: 2540)

صحابہ کو برا کہنا تو منع ہی ہے، لعنت کرنا اس سے بھی بڑھ کر گناہ ہے۔

معاویہؓ کاتبِ وحی تھے، نبی کریم ﷺ نے ان کے لیے دعا فرمائی

“اللهم اجعله هادياً مهدياً واهدِ به”
“اے اللہ! اسے ہدایت دینے والا بنا، اور اس کے ذریعے ہدایت عطا فرما۔”
(ترمذی، حدیث: 3842، حسن)

رسول اللہ ﷺ کے برادر نسبتی تھے (ام حبیبہؓ کے بھائی)

معاویہ رضی اللہ عنہ صحابیِ رسول ہیں، کاتب وحی اور نبی ﷺ کے رشتہ دار بھی۔ ان پر لعنت کرنا قرآن، سنت کے خلاف ہے۔ ایسا کرنے والا بدعقیدہ، گمراہ ہے۔ یہ کھلی گمراہی ہے۔

جواب لکھیں / رائے دیں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

دنیا کی رونق اور خوبصورتی کا انجام کیا بیان کیا گیا ہے؟دنیا کی رونق اور خوبصورتی کا انجام کیا بیان کیا گیا ہے؟

دنیا کی رونق اور خوبصورتی کو قرآن نے بارش کے بعد اگنے والی گھنی نباتات سے تشبیہ دی ہے، جو کچھ عرصہ بعد خشک ہو