جی ہاں، اسلام میں پورا پورا داخل ہونا ضروری ہے۔ فرمایا
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِي السِّلْمِ كَاۗفَّةً ۠وَلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّيْطٰنِ ۭ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ
اے ایمان والو ! اسلا م میں پورے پو رے داخل ہو جا ؤ اور شیطان کے نقشِ قدم کی پیروی نہ کرو بےشک وہ تمھارا کھلا دشمن ہے۔
(البقرہ-208)
اسلام میں پورا داخل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اسلام کے تمام احکام، عقائد، عبادات اور معاملات کو بغیر کسی استثنا کے قبول کرنا۔ اپنی زندگی کو مکمل طور پر اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھالنا۔ جزوی طور پر اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے سے گریز کرنا اور دین کو صرف اپنی پسند کے مطابق نہ لینا۔
اسی لئے آیت میں شیطان کے قدموں کی پیروی نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ وہ انسان کو دین سے ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔
پورے دین کو نہ اپنانا شیطان کے وسوسوں کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔