اللہ تعالیٰ قسموں پر پکڑ کرتا ہے اور قرآن و حدیث میں قسموں کی اہمیت اور ان کی پابندی کا ذکر بار بار آیا ہے۔ اللہ کی قسموں کو توڑنا یا جھوٹی قسمیں کھانا اللہ کے نزدیک بہت بڑی غلطی ہے اور اس پر پکڑ ہو سکتی ہے۔
وَلَا تَجْعَلُوا اللّٰهَ عُرْضَةً لِّاَيْمَانِكُمْ اَنْ تَبَرُّوْا وَتَـتَّقُوْا وَتُصْلِحُوْا بَيْنَ النَّاسِ ۭ وَاللّٰهُ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ
اور اللہ (کے نام) کو اپنی قسموں کے لیے آڑ نہ بنایا کرو کہ تم نیکی اور پرہیزگاری اور لوگوں کے درمیان صلح کی کوشش نہ کرو گے اور اللہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے۔
(البقرہ-224)
اللہ نے قسموں کے بارے میں واضح طور پر ہدایت دی ہے کہ ان کے ذریعے کسی بھی غلط کام یا گناہ کو کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔