احرام کی حالت میں شکار کرنا شریعتِ اسلامیہ میں منع اور حرام ہے۔ فرمایا
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ ڛ اُحِلَّتْ لَكُمْ بَهِيْمَةُ الْاَنْعَامِ اِلَّا مَا يُتْلٰى عَلَيْكُمْ غَيْرَ مُحِلِّي الصَّيْدِ وَاَنْتُمْ حُرُمٌ ۭاِنَّ اللّٰهَ يَحْكُمُ مَا يُرِيْدُ
اے ایمان والو ! معاہدوں کو پورا کرو 1 تمہارے لئے مویشی چوپائے حلال قرار دیئے گئے ہیں سوائے ان جانوروں کے جن کا ذکر (ابھی تمہارے سامنے کیا جائے گا، شکار حلال مت سمجھو جبکہ تم حالت احرام میں ہو، یقیناً اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے ، فیصلہ کرتا ہے۔
يٰٓاَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْتُلُوا الصَّيْدَ وَاَنْتُمْ حُرُمٌ ۔۔۔
اے ایمان والو ! احرام کی حالت میں تم شکار نہ مارو۔
(المائدہ – 95)
اس حکم پر عمل کرتے ہوئے حاجی کو احرام کی حالت میں اپنی عبادت کو خشوع اور تقویٰ کے ساتھ مکمل کرنا چاہیے۔