وضو اور تیمم کا طریقہ کیا ہے؟

وضو اور تیمم کا مقصد جسمانی پاکیزگی اور روحانی طہارت حاصل کرنا ہے تاکہ انسان اللہ تعالیٰ کے سامنے صاف ستھرا ہو کر کھڑا ہو سکے۔ یہ عبادت کی اہم شرط ہے اور اللہ تعالیٰ کی قربت حاصل کرنے کا ذریعہ بھی۔ فرمایا

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا قُمْتُمْ اِلَى الصَّلٰوةِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْهَكُمْ وَاَيْدِيَكُمْ اِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوْا بِرُءُوْسِكُمْ وَاَرْجُلَكُمْ اِلَى الْكَعْبَيْنِ ۭ وَاِنْ كُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوْا ۭ وَاِنْ كُنْتُمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰي سَفَرٍ اَوْ جَاۗءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَاۗىِٕطِ اَوْ لٰمَسْتُمُ النِّسَاۗءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَاۗءً فَتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ مِّنْهُ ۭ مَا يُرِيْدُ اللّٰهُ لِيَجْعَلَ عَلَيْكُمْ مِّنْ حَرَجٍ وَّلٰكِنْ يُّرِيْدُ لِيُطَهِّرَكُمْ وَلِيُتِمَّ نِعْمَتَهٗ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ ۝

اے ایمان والو ! جب تم صلوۃ کے لیے اٹھو تو اپنے چہروں اورکہنیوں تک اپنے ہاتھ دھو لیا کرو اور اپنے سَروں کا مسح کر لیا کرو اور اپنے پاؤں (بھی) ٹخنوں تک (دھو لیا کرو) اوراگرتم جنابت کی حالت میں ہوتو پھر (غسل کرکے) خوب پاک ہو جاؤ اور اگرتم بیمار ہو یاسفر میں ہو یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت سے آئے یا تم نے بیویوں سے صحبت کی ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹّی سےتیمّم کر لیا کرو پس اس (مٹی) سے اپنے چہروں اور ہاتھوں کامسح کر لیا کرو اللہ نہیں چاہتا کہ تم پر کوئی تنگی رکھے بلکہ وہ چاہتا ہے کہ تمھیں پاک کر دے اور تم پراپنی نعمت پوری فرمائے تاکہ تم شکر ادا کرو۔
(المائدہ – 6)

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلٰوةَ وَاَنْتُمْ سُكٰرٰى حَتّٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُبًا اِلَّا عَابِرِيْ سَبِيْلٍ حَتّٰى تَغْتَسِلُوْا ۭ وَاِنْ كُنْتُمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰي سَفَرٍ اَوْ جَاۗءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَاۗىِٕطِ اَوْ لٰمَسْتُمُ النِّسَاۗءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَاۗءً فَتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ ۭ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا ۝

اے ایمان والو ! صلوۃ کےقریب نہ جاؤجب کہ تم نشے کی حالت میں ہو یہاں تک کہ جو تم کہ رہے ہو اُسے جان لو اور نہ جنابت (ناپاکی) کی حالت میں (صلوۃکے قریب جاؤ) سوائے اِس کے کہ تم راستہ عبور کر نے والے ہو یہاں تک کہ تم غسل کرلو اور اگرتم بیمار ہو یاسفر میں ہو یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت سے آئے یا تم نے بیویوں سے صحبت کی ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹّی سےتیمّم کرلیا کرو پس اپنے چہروں اور ہاتھوں کامسح کرلیا کرو بے شک اللہ بہت معاف فرمانے والا بڑا ہی بخشنے والا ہے۔
(النساء – 43)

وضو کا طریقہ
وضو کا ارادہ (نیت) کریں۔
بسم اللہ پڑھ کر آغاز کریں۔
دونوں ہاتھ تین مرتبہ دھوئیں۔
کلی کریں اور ناک میں پانی ڈال کر صاف کریں (تین بار)۔
چہرہ تین بار دھوئیں۔
دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک تین بار دھوئیں۔
سر کا مسح کریں (پورے سر پر ایک بار)۔
دونوں کانوں کا مسح کریں۔
دونوں پاؤں کو ٹخنوں تک تین بار دھوئیں۔

تیمم کا طریقہ
تیمم کی نیت کریں۔
پاک مٹی پر دونوں ہاتھ ماریں۔
دونوں ہاتھوں کو جھاڑ لیں تاکہ اضافی مٹی ہٹ جائے۔
اپنے چہرے پر ہاتھ پھیریں۔
دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک ملیں (یا صرف کلائیوں تک، بعض فقہاء کے مطابق)۔

وضو و تیمم کا اسلامی طہارت کے اصولوں میں شامل ایک اہم عبادت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

کیا مشرکین مکہ بھی واسطے وسیلے سے دعائیں کرتے تھے؟کیا مشرکین مکہ بھی واسطے وسیلے سے دعائیں کرتے تھے؟

جی ہاں، مشرکینِ مکہ بھی اللہ کی عبادت کا انکار نہیں کرتے تھے، بلکہ وہ اللہ کو خالق، مالک اور رازق مانتے تھے، مگر ان کی گمراہی کا سبب یہ

جزا و سزا کا عقیدہ زندگی پر کیا اثر ڈالتا ہے؟جزا و سزا کا عقیدہ زندگی پر کیا اثر ڈالتا ہے؟

جزا و سزا کا عقیدہ (یعنی آخرت میں بدلہ ملنے کا ایمان) انسان کی زندگی پر نہایت گہرا اور عملی اثر ڈالتا ہے۔ یہ عقیدہ صرف ایک نظریاتی سوچ نہیں،

اصحابِ کہف کتنے سال تک سوئے رہے؟ قرآن مجید نے کتنے سال کا ذکر کیا ہے اور اہلِ کتاب کی روایات میں کیا فرق ہے؟اصحابِ کہف کتنے سال تک سوئے رہے؟ قرآن مجید نے کتنے سال کا ذکر کیا ہے اور اہلِ کتاب کی روایات میں کیا فرق ہے؟

اصحابِ کہف کے غار میں سونے کی مدت ایک عجیب اور معجزانہ واقعہ ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے سورة الکہف میں بیان کیا ہے۔ وَلَبِثُوا۟ فِى كَهْفِهِمْ ثَلَـٰثَ مِا۟ئَةٍۢ سِنِينَ