کیا شرک کرنے والے پر جنت حرام ہے؟

جی ہاں، شرک (اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا) وہ سب سے بڑا گناہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے ناقابلِ معافی قرار دیا ہے اگر کوئی بغیر توبہ کیے دنیا سے چلا جائے۔ قرآن و حدیث میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ شرک کرنے والے پر جنت حرام ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہوگا۔

شرک کی معافی نہیں – قرآن کی روشنی میں
اِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَاۗءُ ۚوَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدِ افْتَرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا ۝

بے شک اللہ شرک کو ہرگز معاف نہیں کرے گا، اور اس کے علاوہ جسے چاہے گا معاف کر دے گا، اور جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا، اس نے بہت بڑا گناہ گھڑ لیا۔
(النساء ۔ 116)

اِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَاۗءُ ۭوَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِيْدًا۝

بے شک اللہ شرک کو نہیں بخشے گا، اور اس کے سوا جسے چاہے گا معاف کر دے گا، اور جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا تو وہ گمراہی میں بہت دور نکل گیا۔
(النساء ۔ 48)

اگر کوئی شرک پر مر گیا اور اس نے توبہ نہ کی، تو اللہ اسے کبھی معاف نہیں کرے گا۔ شرک سب سے بڑا ظلم اور ناقابلِ معافی گناہ ہے۔

مشرک پر جنت حرام ہے – قرآن کی تصدیق
ۭاِنَّهٗ مَنْ يُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَاْوٰىهُ النَّارُ ۭوَمَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ اَنْصَارٍ ۝
بے شک جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا، تو اللہ نے اس پر جنت حرام کر دی، اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہوگا۔

اللہ نے واضح طور پر فرما دیا کہ شرک کرنے والا کبھی جنت میں نہیں جائے گا۔ اس کا ٹھکانہ صرف اور صرف جہنم ہے۔

اگر کوئی شرک سے سچی توبہ کر کے اسلام قبول کر لے، تو اللہ اسے معاف کر دے گا اور وہ جنت میں داخل ہو سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

کیا ایسا بھی ہوا کہ کچھ قومیں تمام نشانیاں دیکھ کر بھی ایمان نہیں لائی؟کیا ایسا بھی ہوا کہ کچھ قومیں تمام نشانیاں دیکھ کر بھی ایمان نہیں لائی؟

جی ہاں، تاریخ میں ایسی کئی قومیں گزری ہیں جو تمام نشانیاں دیکھنے کے باوجود ایمان نہیں لائیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کئی مقامات پر ان اقوام کا

دل ، کان اور انکھوں کس مقصد کے لئے عطا کی گئی ہیں؟دل ، کان اور انکھوں کس مقصد کے لئے عطا کی گئی ہیں؟

قرآنِ کریم کے مطابق دل، کان اور آنکھیں انسان کو اس لیے عطا کی گئی ہیں تاکہ وہ سمجھے، سنے اور دیکھے یعنی ہدایت حاصل کرے، حق کو پہچانے اور

شرک کی کتنی اقسام ہیں، اور انبیاء نے کس پر زیادہ زور دیا؟شرک کی کتنی اقسام ہیں، اور انبیاء نے کس پر زیادہ زور دیا؟

قرآن مجید کی روشنی میں شرک (اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا) انسان کا سب سے بڑا گناہ اور سب سے پہلی گمراہی ہے، جس کے خلاف تمام انبیاء