نہیں، اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر کوئی بھی سفارش نہیں کر سکتا۔ یہ بات قرآن مجید میں بارہا واضح طور پر بیان کی گئی ہے کہ شفاعت (سفارش) کا حق صرف اسی کو ہے جسے اللہ اجازت دے، اور جس کے حق میں اللہ راضی ہو۔
مَن ذَا ٱلَّذِى يَشْفَعُ عِندَهُۥٓ إِلَّا بِإِذْنِهِۦ
کون ہے جو اُس (اللہ) کے پاس اس کی اجازت کے بغیر سفارش کر سکے؟
(البقرہ – 255)
یہ آیت اللہ کی کبریائی، اقتدار اور علم کو بیان کرتی ہے۔ سفارش کا اختیار صرف اسی کو دیا جاتا ہے جسے اللہ اذن دے۔ کوئی نبی، فرشتہ، یا ولی بغیر اللہ کی اجازت کے کسی کے لیے سفارش نہیں کر سکتا۔
اِنَّ رَبَّكُمُ اللّٰهُ الَّذِيْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ فِيْ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰى عَلَي الْعَرْشِ يُدَبِّرُ الْاَمْرَ ۭمَا مِنْ شَفِيْعٍ اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ اِذْنِهٖ ۭ ذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ ۭ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ
بےشک تمھارا ربّ اللہ ہی ہےجس نے آسمانوں اور زمینوں کو پیدا فرمایا چھے دنوں میں پھروہ عرش پر (اپنی شان کے لائق) جلوہ فرما ہوا وہی ہر کام کی تدبیر فرماتا ہے اس کی اجازت کے بغیر کوئی سفارش کرنے والا نہیں وہی اللہ تمھارا ربّ ہے لہٰذا اسی کی عبادت کرو تو کیا تم نصیحت حاصل نہیں کرتے ؟
(یونس – 3)