جو لوگ اللہ کے سوا دوسروں کو پکارتے ہیں۔ یعنی دعا، استغاثہ، یا عبادت کے کسی بھی انداز سے اللہ کے علاوہ کسی کو مدد کے لیے پکارتے ہیں۔ وہ حق کے پیروکار نہیں ہیں، بلکہ شرک کے مرتکب ہوتے ہیں، جو کہ قرآن کے مطابق سب سے بڑا گناہ ہے۔ایسے لوگ حق کے نہیں بلکہ ظن کے پیروکار ہیں۔ فرمایا
اَلَآ اِنَّ لِلّٰهِ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِي الْاَرْضِ ۭ وَمَا يَتَّبِعُ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ شُرَكَاۗءَ ۭ اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَاِنْ ھُمْ اِلَّا يَخْرُصُوْنَ
سنیئے جو کوئی آسمانوں میں ہے اور جو کوئی زمین میں ہے ، سب اللہ ساری کا مملوک ہے، اور جو لوگ اللہ کو چھوڑ کر اپنے خود ساختہ) شرکاء کی عبادت کرتے ہیں یہ دلیل کی بجائے ) صرف اور صرف گمان کے پیچھے چل رہے ہیں،
(یونس- 66)
حق صرف اس شخص کے پاس ہے جو توحید پر قائم ہو ۔ یعنی اللہ کو واحد معبود مانے اور صرف اسی کو پکارے۔