کیا ولی اللہ معصوم ہو سکتا ہے؟

نہیں، ولی اللہ معصوم نہیں ہوتا۔ عصمت (گناہوں سے مکمل حفاظت) صرف انبیاءِ کرام علیہم السلام کے ساتھ خاص ہے، جبکہ اولیاء اللہ سے خطا یا گناہ کا صدور عین ممکن ہے، لیکن وہ توبہ کرنے والے اور اطاعت گزار ہوتے ہیں۔

وَاتَّبِعۡ سَبِيلَ مَنۡ أَنَابَ إِلَيَّ
“اور اُس شخص کے راستے کی پیروی کرو جو میری طرف رجوع کرتا ہے۔”
(سورۃ لقمان: 15)

اس آیت میں اللہ نے رجوع (یعنی توبہ) کرنے والوں کو نمونہ بنایا، جو ظاہر کرتا ہے کہ وہ غلطی یا گناہ کر سکتے ہیں، لیکن اللہ کی طرف پلٹ آتے ہیں۔

ولی اللہ کی صفات بیان کی کہ:
أَلَآ إِنَّ أَوۡلِيَآءَ ٱللَّهِ لَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ، ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَكَانُواْ يَتَّقُونَ
“سن لو! بے شک اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے، وہ جو ایمان لائے اور تقویٰ اختیار کیے۔”
(سورۃ یونس: 62-63)

ولی اللہ ہونے کے لیے ایمان اور تقویٰ شرط ہے، نہ کہ گناہوں کا امکان نہ ہونا۔

“كل بني آدم خطاء، وخير الخطائين التوابون”
“آدم کی تمام اولاد خطاکار ہے، اور بہترین خطاکار وہ ہیں جو توبہ کرتے ہیں۔”
(سنن ترمذی، حدیث: 2499 – حسن)

جو شخص یہ عقیدہ رکھے کہ ولی سے گناہ ممکن نہیں، وہ گمراہ ہے۔ ولی اللہ کو معصوم سمجھنا باطل عقیدہ ہے۔ ولی صرف اطاعت گزار بندہ ہوتا ہے، گناہوں سے پاک نہیں۔

جواب لکھیں / رائے دیں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

اللہ مردوں کو کیسے زندہ کرے گا؟اللہ مردوں کو کیسے زندہ کرے گا؟

اَوْ كَالَّذِيْ مَرَّ عَلٰي قَرْيَةٍ وَّهِيَ خَاوِيَةٌ عَلٰي عُرُوْشِهَا ۚ قَالَ اَنّٰى يُـحْيٖ ھٰذِهِ اللّٰهُ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ فَاَمَاتَهُ اللّٰهُ مِائَـةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهٗ ۭ

کیا فرشتے اللہ کے حکم کے بغیر کچھ کر سکتے ہیں؟کیا فرشتے اللہ کے حکم کے بغیر کچھ کر سکتے ہیں؟

نہیں، فرشتے اللہ کے حکم کے بغیر کچھ نہیں کر سکتے۔ وہ اللہ کے مکمل تابع اور فرماں‌بردار بندے ہیں، نہ نافرمانی کرتے ہیں، نہ