اسلام کا عقیدہ یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ کے بعد کسی کو وحی نہیں آ سکتی، کیونکہ آپ ﷺ آخری نبی ہیں اور آپ پر وحی کا سلسلہ مکمل ہو چکا ہے۔
مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ ٱللَّهِ وَخَاتَمَ ٱلنَّبِيِّينَ
محمد تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں، بلکہ اللہ کے رسول اور نبیوں کے خاتم ہیں۔
(سورۃ الأحزاب: 40)
یہ آیت قطعی طور پر اعلان کرتی ہے کہ آپ ﷺ آخری نبی ہیں، اور آپ کے بعد نبوت اور وحی کا دروازہ بند ہو چکا ہے۔
إن الرسالة والنبوة قد انقطعت، فلا رسول بعدي ولا نبي.
رسالت اور نبوت ختم ہو چکی، میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ نبی۔
(جامع ترمذی، حدیث: 2272 صحیح)
نبوت کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ سے براہِ راست وحی پانا۔ جب نبی ہی نہیں رہے تو وحی بھی بند ہو گئی۔
اب اگر کوئی دعویٰ کرے کہ اسے وحی آتی ہے، تو وہ کذاب اور دجال ہے، کیونکہ یہ قرآن و حدیث کے خلاف ہے۔
نبی کریم ﷺ کے بعد وحی کسی کو نہیں آ سکتی۔ جو بھی ایسا دعویٰ کرے وہ گمراہ ہے، اور اس کا دعویٰ توحید، ختم نبوت، اور دین اسلام کے بنیادی اصول کے خلاف ہے۔ اب وحی آنا بند ہوگئی ہے رہنمائی کے لئے قرآن ہے، اور ہدایت کی روشنی صرف نبی ﷺ کی سنت میں ہے۔