جی ہاں، نبی محمد ﷺ بھی اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرتے تھے، اور یہی ان کی عبودیت اور تقویٰ کا اعلیٰ ترین نمونہ تھا۔ رسول اللہ ﷺ، باوجود اس کے کہ آپ معصوم تھے، اللہ کی عظمت، جلال اور عدل کو جانتے تھے، اس لیے ہمیشہ خشیتِ الٰہی میں رہتے اور امت کو بھی یہی تعلیم دیتے۔
قُلْ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
آپ کہہ دیجیے یقیناً اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو میں ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
(الانعام – 15)
اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَيَّ ۚ اِنِّىْٓ اَخَافُ اِنْ عَصَيْتُ رَبِّيْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْمٍ
تو اسی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی فرمائی جاتی ہے اگر میں اپنے ربّ کی نافرمانی کروں تو بےشک مجھے خوف ہے ایک بڑے دن کے عذاب سے۔
(یونس – 15)
رسول اللہ ﷺ، جو سب سے مقرب ہستی ہیں، اللہ کے عذاب سے ڈرتے تھے۔یہی خشیتِ الٰہی دراصل ایمان کی پختگی کی علامت ہے۔