کیا نبی ﷺ بھی اللہ کے عذاب سے خوف کھاتے تھے؟

جی ہاں، نبی محمد ﷺ بھی اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرتے تھے، اور یہی ان کی عبودیت اور تقویٰ کا اعلیٰ ترین نمونہ تھا۔ رسول اللہ ﷺ، باوجود اس کے کہ آپ معصوم تھے، اللہ کی عظمت، جلال اور عدل کو جانتے تھے، اس لیے ہمیشہ خشیتِ الٰہی میں رہتے اور امت کو بھی یہی تعلیم دیتے۔

قُلْ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ۝
آپ کہہ دیجیے یقیناً اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو میں ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
(الانعام – 15)

اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَيَّ ۚ اِنِّىْٓ اَخَافُ اِنْ عَصَيْتُ رَبِّيْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْمٍ۝
تو اسی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی فرمائی جاتی ہے اگر میں اپنے ربّ کی نافرمانی کروں تو بےشک مجھے خوف ہے ایک بڑے دن کے عذاب سے۔
(یونس – 15)

رسول اللہ ﷺ، جو سب سے مقرب ہستی ہیں، اللہ کے عذاب سے ڈرتے تھے۔یہی خشیتِ الٰہی دراصل ایمان کی پختگی کی علامت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

قرآن مشرکین مکہ کی عبادت کے بارے میں کیا کہتا ہے؟قرآن مشرکین مکہ کی عبادت کے بارے میں کیا کہتا ہے؟

قرآنِ مجید مشرکین مکہ کی عبادت کو بار بار بیان کرتا ہے، اور واضح کرتا ہے کہ وہ اللہ کو خالق، مالک، اور رازق مانتے تھے، لیکن عبادت میں اللہ

توحید ربوبیت، الوہیت، اسماء و صفات میں فرق بیان کریں۔توحید ربوبیت، الوہیت، اسماء و صفات میں فرق بیان کریں۔

توحید (یعنی اللہ کی یکتائی) کی معرفت قرآن و سنت کے مطابق تین بنیادی اقسام پر مشتمل ہے توحید ربوبیت، توحید الوہیت، اور توحید اسماء و صفات۔ ان تینوں اقسام