کیا قیامت کے دن ہر امت پر ایک گواہ ہوگا؟

جی ہاں، قیامت کے دن ہر امت پر ایک گواہ مقرر کیا جائے گا، اور وہ گواہ اس امت کے اعمال، ایمان، اور رد و قبول کے بارے میں اللہ کے سامنے گواہی دے گا۔ ان گواہوں میں سب سے عظیم گواہ نبی محمد ﷺ کو بنایا جائے گا، جو اپنی امت کے حق میں اور بعض اوقات پچھلی امتوں پر بھی گواہ ہوں گے۔

(النحل – 89)
وَيَوْمَ نَبْعَثُ فِى كُلِّ أُمَّةٍۢ شَهِيدًۭا عَلَيْهِم مِّنْ أَنفُسِهِمْ ۖ وَجِئْنَا بِكَ شَهِيدًۭا عَلَىٰ هَـٰٓؤُلَآءِ ۚ

اور جس دن ہم ہر امت میں انہی میں سے ایک گواہ اٹھائیں گے ان کے خلاف، اور (اے نبی ﷺ) ہم آپ کو ان سب پر گواہ بنا کر لائیں گے۔
(النحل – 89)

وَأَشْرَقَتِ ٱلْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ ٱلْكِتَـٰبُ وَجِىٓـَٔ بِٱلنَّبِيِّۦنَ وَٱلشُّهَدَآءِ وَقُضِىَ بَيْنَهُم بِٱلْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ۝

اور زمین اپنے ربّ کے نور سے روشن ہو جائے گی، اور کتاب رکھی جائے گی، اور نبیوں اور گواہوں کو لایا جائے گا، اور حق کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا، اور ان پر ظلم نہیں ہوگا۔
(الزمر- 69)

قیامت کا دن صرف حساب کتاب کا نہیں، بلکہ حق اور باطل کی گواہی کا دن ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

اللہ تعالیٰ نے شیطان کو راندہ درگاہ کیوں کیا؟ اور اس کے وسوسے سے بچنے کا کیا طریقہ بیان کیا؟اللہ تعالیٰ نے شیطان کو راندہ درگاہ کیوں کیا؟ اور اس کے وسوسے سے بچنے کا کیا طریقہ بیان کیا؟

قرآنِ مجید نے شیطان کے راندہ درگاہ ہونے کی اصل وجہ تکبر اور نافرمانی کو قرار دیا ہے۔ شیطان نے اللہ کا حکم ماننے سے انکار کیا اور آدم علیہ