کیا قوم شعیب کے لوگ پہاڑوں کو تراش کر اپنے گھر بناتے تھے؟

جی ہاں، قومِ شعیب علیہ السلام کے قریبی علاقے کے لوگ، اصحاب الحجر (یعنی قومِ ثمود)، پہاڑوں کو تراش کر اپنے گھر بناتے تھے، اور ان کا یہ عمل قرآنِ کریم میں واضح طور پر ذکر ہوا ہے۔

لیکن ایک اہم بات یہ ہے کہ قومِ شعیب (مدین والے) اور قومِ ثمود (حِجر والے) الگ قومیں تھیں، اگرچہ جغرافیائی طور پر قریبی علاقوں میں آباد تھیں۔ پہاڑوں کو تراش کر گھر بنانے کی صراحت قومِ ثمود کے بارے میں آئی ہے، نہ کہ براہِ راست قومِ شعیب کے بارے میں۔

الحجر (قوم ثمود کے بارے میں)
وَكَانُوا۟ يَنْحِتُونَ مِنَ ٱلْجِبَالِ بُيُوتًا ءَامِنِينَ

اور وہ پہاڑوں کو تراش کر محفوظ مکانات بناتے تھے۔
(الحجر 82)

یہ آیت قومِ ثمود کے بارے میں ہے، جو نبی صالح علیہ السلام کی قوم تھی، اور قرآن میں اصحاب الحجر کہی گئی ہے۔

قوم شعیب کا علاقہ مدین تھا، جو تجارتی اور زراعتی علاقہ تھا۔ ان کے گناہوں میں ناپ تول، جھوٹے ترازو، اور حق تلفی نمایاں تھے۔ ان کے بارے میں پہاڑوں کو تراشنے کا ذکر موجود نہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

شوہر اور بیوی کے درمیان صلح کروانے کے لئے منصف کون بنے؟شوہر اور بیوی کے درمیان صلح کروانے کے لئے منصف کون بنے؟

اسلام نے شوہر اور بیوی کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے اور صلح کروانے کے لیے ایک حکیمانہ اور منصفانہ طریقہ بتایا ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے اس