کیا قبروں کے گرد طواف کرنا اسلام میں جائز ہے؟

قبروں کے گرد طواف کرنا اسلام میں جائز نہیں بلکہ توحید کے اصولوں کے خلاف ہے۔ طواف ایک عبادت ہے، جو صرف اللہ کے لیے اور صرف خانہ کعبہ کا خاص ہے، قرآن و سنت نے طواف کو صرف کعبہ کے لیے مشروع کیا ہے۔ کسی قبر، مزار یا ولی کی یادگار کے گرد طواف کرنا شرعی بنیاد پر بدعت ہے، اور اگر نیت تعظیم یا قرب حاصل کرنے کی ہو تو یہ شرک کے دائرے میں داخل ہو سکتا ہے۔

وَلْيَطَّوَّفُوا۟ بِٱلْبَيْتِ ٱلْعَتِيقِ
اور وہ (لوگ) اس قدیم گھر (کعبہ) کا طواف کریں۔
(الحج 29)

طواف صرف بیت اللہ کے لیے مخصوص کیوں ہے؟ وہ اس لئے کہ جیسے ہر عبادت کے اوقات یا ایام وغیرہ معین ہیں اسی طرف طواف کے لئے بھی جگہ خاص ہے۔ طواف ایک جسمانی عبادت ہے، جس میں بندہ اللہ کی عظمت اور اس کے گھر کی حرمت کو تسلیم کرتے ہوئے، اس کے گرد عاجزی سے گھومتا ہے۔

قبروں پر طواف شرک کی علامت بن جاتا ہے جب کسی ولی یا بزرگ کی قبر کے گرد طواف کیا جائے تو یہ عمل ان کی تعظیم میں غلو اور ان کو اللہ کے درجے میں پہنچانے کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔

نبی ﷺ اور صحابہ نے کبھی کسی قبر کا طواف نہیں کیا مدینہ میں رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک موجود تھی، لیکن صحابہ کرامؓ اور تابعینؒ میں سے کسی نے نہ وہاں طواف کیا، نہ اس کی اجازت دی۔

اگر طواف محض تعظیم کے لیے کیا جائے تو یہ بدعت ہے جو خالص گمراہی اور انجام آگ ہے۔ اور اگر طواف کو قرب الٰہی یا ثواب کا ذریعہ سمجھا جائے، تو یہ شرک فی العبادة ہو جاتا ہے۔

یہ عمل شریعت کے نصوص اور نبی ﷺ کی سنت کے خلاف ہے۔
تم سے پہلے لوگ اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیتے تھے، تم ایسا نہ کرنا۔
(صحیح مسلم)

رسول اللہ ﷺ نے سختی سے قبروں کی تعظیم میں غلو سے روکا تاکہ توحید محفوظ رہے اور شرک کے راستے بند ہو جائیں۔

لہذا قبروں کے گرد طواف کرنا ناجائز اور حرام ہے۔ یہ عمل توحید کے منافی، اور شرک بھی بن جاتا ہے۔ طواف صرف بیت اللہ کا ہے، جس کا حکم اللہ نے خود قرآن میں دیا ہے۔

نجات صرف اسی میں ہے کہ ہم نبی ﷺ کی سچی سنت اور صحابہؓ کے نقش قدم پر چلیں۔
جیسے کہ اللہ نے فرمایا کہ
نبی تمہیں جو کچھ دیں، وہ لے لو، اور جس سے روکیں، رک جاؤ…
( الحشر 7)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

کیا تعویذ، گنڈے اور عملیات قرآن کے مطابق درست ہیں؟کیا تعویذ، گنڈے اور عملیات قرآن کے مطابق درست ہیں؟

اسلام نے علاج، دعا اور حفاظت کے لیے اللہ پر توکل، قرآن کی تلاوت، اور مسنون اذکار کو اپنایا ہے۔ کسی دھاگے، تعویذ، گنڈے یا دھاگے، کڑے چھلے، لٹکانا یا