کیا فرشتے کفار کی روح نکالتے وقت ان کو مارتے ہیں؟

جی ہاں، قرآنِ کریم کی متعدد آیات سے واضح ہوتا ہے کہ جب کافر یا مشرک کی روح نکالی جاتی ہے تو فرشتے نہایت سختی اور عذاب کے ساتھ ان کی روح قبض کرتے ہیں، یہاں تک کہ انہیں مار کر، ذلت و رسوائی کے ساتھ جہنم کی طرف روانہ کرتے ہیں۔

وَلَوْ تَرَىٰٓ إِذْ يَتَوَفَّى ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ ٱلْمَلَـٰٓئِكَةُ يَضْرِبُونَ وُجُوهَهُمْ وَأَدْبَـٰرَهُمْ وَذُوقُوا۟ عَذَابَ ٱلْحَرِيقِ
اور (اے نبی!) اگر آپ وہ منظر دیکھیں جب فرشتے کافروں کی جان قبض کرتے ہیں (تو آپ دیکھیں گے کہ) وہ ان کے چہروں اور پیٹھوں پر مار رہے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں چکھو جلانے والے عذاب کا مزہ۔
(الانفال – 50)

فَكَيْفَ إِذَا تَوَفَّتْهُمُ ٱلْمَلَـٰٓئِكَةُ يَضْرِبُونَ وُجُوهَهُمْ وَأَدْبَـٰرَهُمْ۝
تو جب فرشتے ان کی جانیں قبض کریں گے، اس حال میں کہ وہ ان کے چہروں اور پشتوں پر مارتے ہوں گے (تو ان کا کیا حال ہوگا؟)
(محمد – 27)

فرشتوں کا کافروں کی روح نکالتے وقت مارنا، ذلیل کرنا، اور ڈانٹنا دراصل ایک پیشگی عذاب ہے جو موت سے شروع ہو جاتا ہے اور قیامت تک جاری رہتا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے دنیا میں اللہ کی آیات کا انکار کیا، شرک کیا، اور سچائی سے منہ موڑا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

کیا نبی ﷺ کے بعد کوئی اور وحی یا شریعت آ سکتی ہے؟کیا نبی ﷺ کے بعد کوئی اور وحی یا شریعت آ سکتی ہے؟

قرآنِ مجید کے مطابق نبی ﷺ کے بعد نہ کوئی نبی آ سکتا ہے، نہ کوئی نئی وحی، اور نہ کوئی نئی شریعت۔اسلام کی تعلیمات مکمل ہو چکی ہیں، اور

صلوۃ کے وقت زینت اختیار کرنے سے کیا مراد ہے؟صلوۃ کے وقت زینت اختیار کرنے سے کیا مراد ہے؟

صلوۃ کے وقت زینت اختیار کرنے کا مطلب پاکیزہ لباس پہننا، خوشبو لگانا، صاف ستھرا رہنا، اور دھیان اور عاجزی کے ساتھ اللہ کے سامنے کھڑا ہونا ہے۔ اللہ تعالیٰ

انبیاء و اولیاء سے دعا مانگنے کا عقیدہ توحید کے تصور سے کیسے ٹکراتا ہے؟انبیاء و اولیاء سے دعا مانگنے کا عقیدہ توحید کے تصور سے کیسے ٹکراتا ہے؟

اسلام میں توحید (اللہ کی وحدانیت) وہ بنیادی عقیدہ ہے جس پر سارا دین قائم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بارہا واضح کیا ہے کہ صرف اُسی سے مانگنا،