کیا فرشتے اللہ کے حکم کے بغیر کچھ کر سکتے ہیں؟

نہیں، فرشتے اللہ کے حکم کے بغیر کچھ نہیں کر سکتے۔ وہ اللہ کے مکمل تابع اور فرماں‌بردار بندے ہیں، نہ نافرمانی کرتے ہیں، نہ اپنی مرضی سے کوئی کام کرتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

لَا يَعْصُونَ ٱللَّهَ مَآ أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ
وہ اللہ کی نافرمانی نہیں کرتے، جس کا انہیں حکم دیا جائے، اور وہی کرتے ہیں جو انہیں حکم دیا جاتا ہے۔
(التحریم 6)

اور ایک اور مقام پر فرمایا

وَهُم مِّنْ خَشْيَتِهِۦ مُشْفِقُونَ
اور وہ (فرشتے) اس کے خوف سے لرزاں رہتے ہیں۔
(الأنبياء 28)

یعنی فرشتے نہ صرف حکم کے پابند ہیں، بلکہ اللہ کے جلال اور عظمت سے ڈرتے بھی ہیں، اور اپنی مرضی یا اختیار سے کچھ نہیں کرتے۔

اسی لیے قرآن نے فرشتوں کو مُكَرَّم بَندے کہا، یعنی باعزت اور مکمل طور پر مطیع و فرمانبردار

بَلْ عِبَادٌۭ مُّكْرَمُونَ
بلکہ وہ تو معزز بندے ہیں۔
(الأنبیاء 26)

معلوم ہوا کہ فرشتے اللہ کے حکم کے پابند مخلوق ہیں، اپنے طور پر کچھ بھی نہیں کرتے۔ نہ وہ مدد کر سکتے ہیں، نہ شفا دے سکتے ہیں، نہ کسی کو فائدہ یا نقصان پہنچا سکتے ہیں یہ سب صرف اللہ کے حکم سے ہوتا ہے۔ اس لیے ان سے مدد مانگنا یا ان میں تصرف کا عقیدہ رکھنا شرک کی طرف لے جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

کیا اسلام میں فوت شدہ شخص پر زندوں کے احوال کی کوئی تاثیر ہوتی ہے؟کیا اسلام میں فوت شدہ شخص پر زندوں کے احوال کی کوئی تاثیر ہوتی ہے؟

اسلام میں مرنے کے بعد انسان کا دنیاوی نظام سے تعلق ختم ہو جاتا ہے، اور وہ برزخ کی زندگی میں داخل ہو جاتا ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی

ابراہیم علیہ السلام کے پاس فرشتوں کی آمد کا کیا مقصد تھا؟ابراہیم علیہ السلام کے پاس فرشتوں کی آمد کا کیا مقصد تھا؟

ابراہیم علیہ السلام کے پاس فرشتوں کی آمد کا مقصد دین کی تکمیل اور اللہ کے حکم کی تعمیل تھا، اور اس کے ساتھ ساتھ اللہ کی طرف سے ابراہیم