کیا عشرہ مبشرہ سب جنتی ہیں؟

جنت اللہ کا انعام ہے جو وہ صرف اپنے مخلص بندوں کو عطا فرماتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے بعض صحابہؓ کو دنیا میں ہی جنت کی بشارت دی، جنہیں “عشرۂ مبشّرہ” کہا جاتا ہے۔ ان کی یہ فضیلت اللہ و رسول کی گواہی کی بنیاد پر ہے، نہ کہ محض تاریخی روایت پر۔ اہلِ ایمان کے نزدیک یہ رسول اللہ ﷺ کی سچائی کی علامت اور ان صحابہ کی خالص نیت، ایمان اور قربانی کا انعام ہے۔

وَكُلًّا وَعَدَ ٱللَّهُ ٱلْحُسْنَىٰ
“اور اللہ نے ان سب سے (یعنی صحابہ سے) جنت کا وعدہ فرمایا ہے۔”
(سورۃ الحدید: 10)

یہ آیت مہاجرین و انصار کے ان سب صحابہ کے بارے میں ہے جنہوں نے ایمان لا کر اللہ کے دین کے لیے جان و مال قربان کیے۔ عشرہ مبشرہ ان میں سرفہرست ہیں۔

نبی کریم ﷺ ایک کی حدیث:
“أبو بكرٍ في الجنة، وعمرُ في الجنة، وعثمانُ في الجنة، وعليٌّ في الجنة، وطلحةُ في الجنة، والزبيرُ في الجنة، وعبدُ الرحمنِ بنُ عوفٍ في الجنة، وسعدٌ في الجنة، وسعيدٌ في الجنة، وأبو عبيدةَ بنُ الجراحِ في الجنة.”
(ترمذی: 3747، صحیح، امام ترمذی نے حسن صحیح کہا)

نبی ﷺ نے واضح طور پر دس صحابہ کے نام لے کر ان کے جنتی ہونے کی بشارت دی۔ ان میں سے ہر ایک کو رسول اللہ ﷺ نے ذاتی طور پر جنت کی خوشخبری دی، جو قطعی دلیل ہے۔

عشرۂ مبشّرہ کے نام یہ ہیں
ابوبکرؓ، عمرؓ، عثمانؓ، علیؓ، طلحہؓ، زبیرؓ، عبدالرحمن بن عوفؓ، سعد بن ابی وقاصؓ، سعید بن زیدؓ، ابو عبیدہ بن الجراحؓ یہ عشرہ مبشّرہ یقینی طور پر جنتی ہیں۔

ان کی بشارت میں شک کرنا حدیث نبوی ﷺ کی مخالفت ہے۔ نبی ﷺ کا کلام وحی کے مطابق ہوتا ہے، اور آپ ﷺ نے واضح الفاظ میں عشرہ مبشّرہ کو جنتی قرار دیا۔
ان پر ایمان لانا، ان سے محبت رکھنا، اور ان کی فضیلت کو ماننا ایمان کا تقاضا ہے۔

جواب لکھیں / رائے دیں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

مختصر بتائیں کہ اللہ اپنے بندوں سے کیا چاہتا ہے؟مختصر بتائیں کہ اللہ اپنے بندوں سے کیا چاہتا ہے؟

اسکو الانعام کی 162 میں یوں بیان کیا کہقُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ۝کہہ دو! بے شک میری صلوۃ، میری قربانی، میرا