کیا صلوۃ میں رفع الیدین واجب ہے؟

صلوۃ میں رفع یدین (یعنی رکوع میں جاتے وقت اور اٹھتے وقت ہاتھ اٹھانا) ایک سنت و ثابت عمل ہے، لیکن یہ فرض و واجب نہیں ہے۔

نبی ﷺ سے رفع یدین کے ساتھ بھی صلوۃ ثابت ہے اور بغیر رفع یدین کے بھی بعض صحابہ کی روایت موجود ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں طریقے سنت سے ثابت ہیں۔ کسی ایک طریقے پر اصرار اور دوسرے کو بدعت کہنا ناجائز ہے۔

نبی ﷺ نے فرمایا
“صلوا كما رأيتموني أصلي”
صلوۃ ویسے پڑھو جیسے مجھے صلوۃٓ پڑھتے دیکھتے ہو
( صحیح بخاری، حدیث: 631)

پس، جس نے رفع یدین کیا وہ سنت پر عمل کر رہا ہے، اور جو نہیں کرتا، اسے غلط کہنا مناسب نہیں، مگر جو رفع یدین کو بدعت یا غلط کہے، وہ خود سنت کا انکار کر رہا ہے۔ نہ رفع یدین منسوخ ہوا ہے، اور نہ ہی واجب یا لازم قرار دیا گیا ہے۔ یا جو شخص یہ کہے کہ جس نے رفع یدین سے صلوۃ ادا نہیں کی اسکی صلوۃ ناقص ہے دونوں برابر کے مجرم ہیں۔

“صلّوا كما رأيتموني أُصلّي” یہ حدیث اس بات کا اصولی اعلان ہے کہ نبی ﷺ کے ہر ثابت شدہ طریقے پر عمل سنت ہے، چاہے وہ رفع یدین ہو یا ترکِ رفع یدین، دونوں طریقے ملتے ہیں دونوں کو جاری رکھنا چاہئے۔

جواب لکھیں / رائے دیں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post