0 Comments

جی ہاں، شہداء اللہ کی اعلی جنتوں میں زندہ ہیں دنیاوی قبروں میں نہیں۔شہید کے لیے یہ عقیدہ واضح طور پر قرآن مجید میں بیان کیا گیا ہے۔ فرمایا

وَلَا تَـقُوْلُوْا لِمَنْ يُّقْتَلُ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتٌ ۭ بَلْ اَحْيَاۗءٌ وَّلٰكِنْ لَّا تَشْعُرُوْنَ۝

اور جو لوگ اللہ کے رستے میں مارے جائیں انہیں مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تمہیں اس کا شعور نہیں ہے۔
(البقرہ-154)

وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ قُتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتًا ۭ بَلْ اَحْيَاۗءٌ عِنْدَ رَبِّھِمْ يُرْزَقُوْنَ۝

اور جو اللہ کی راہ میں قتل کیے جائیں اُن کو ہرگز نہ سمجھنا کہ وہ مُردہ ہیں بلکہ وہ زندہ ہیں (اور) وہ اپنے ربّ کے پاس سے رزق پا رہے ہیں۔
(آل عمران-169)

شہید کی زندگی جسمانی دنیا کی زندگی جیسی نہیں ہوتی، بلکہ یہ برزخی زندگی ہے، شہداء کی روحیں سبز پرندوں کے جسموں میں ہیں جو جنت کے درختوں پر رہتی ہیں اور وہاں کھاتی ہیں۔ جہاں وہ جنت کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ شہید اللہ کے قرب میں رہتے ہیں اور دنیاوی غم و خوف سے آزاد ہوتے ہیں۔ ان کی روح کو جنت میں اعلیٰ مقام دیا جاتا ہے اور وہ اللہ کی نعمتوں سے مستفید ہوتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Posts