جی ہاں، دینِ اسلام کے تمام احکامات رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں ہی مکمل ہوگئے تھے۔ اس بات کی گواہی خود قرآنِ مجید اور نبی کریم ﷺ کی سنت سے ملتی ہے۔ دین کی تکمیل کا اعلان اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں واضح الفاظ میں فرمایا ہے۔
اَلْيَوْمَ اَ كْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا۔۔
آج کے دن میں نےتمھارے لیے تمھارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کردی اور تمھارے لیے اسلام بطورِ دین پسند کر لیا۔
(المائدہ – 3)
یہ آیت حجۃ الوداع کے موقع پر عرفہ کے دن نازل ہوئی، اور اس کے بعد دین میں کوئی نئی شریعت نازل نہیں ہوئی۔ یہ اعلان واضح طور پر بتاتا ہے کہ دین اسلام اپنی مکمل اور آخری شکل میں امت کے سامنے پیش کر دیا گیا تھا۔
دینِ اسلام رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں ہی مکمل کر دیا گیا تھا، اور اس کے بعد نہ کوئی نبی آئے گا اور نہ ہی کوئی نئی شریعت نازل ہوگی۔ امت پر لازم ہے کہ وہ قرآن و سنت کے مطابق عمل کرے اور اسی کو رہنمائی کے لیے کافی سمجھے۔