کیا دعا عبادت ہے؟

قرآنِ مجید کی روشنی میں دعا عبادت کا ایک اہم حصہ ہی نہیں، بلکہ خود عبادت ہے۔
یہ بندے کا اپنے رب کے سامنے جھکنے، مانگنے، اور اپنی عاجزی ظاہر کرنے کا سب سے خالص انداز ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

وَقَالَ رَبُّكُمُ ٱدْعُونِىٓ أَسْتَجِبْ لَكُمْۚ إِنَّ ٱلَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِى سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ
تمہارا رب کہتا ہے مجھے پکارو، میں تمہاری دعائیں قبول کروں گا۔ یقیناً جو لوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں، وہ ذلیل ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے۔
(غافر 60)

اس آیت میں اللہ نے دعا کرنے کو عبادت کہا اور اس سے انکار کو تکبر قرار دیا۔

نبی کریم ﷺ نے بھی فرمایا

الدُّعَاءُ هُوَ الْعِبَادَةُ
دعا ہی عبادت ہے۔
(ترمذی 2969)

یہی وجہ ہے کہ انبیاء علیہم السلام ہر مشکل، حاجت اور فریاد میں صرف اللہ کو پکارتے تھے۔
نوح علیہ السلام، ابراہیم علیہ السلام، یونس علیہ السلام، ایوب علیہ السلام، زکریا علیہ السلام، اور نبی کریم ﷺ نے اپنی تمام دعائیں براہِ راست اللہ سے کیں، کسی وسیلے یا قبر کا سہارا نہیں لیا۔

إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُۥ نِدَآءً خَفِيًّۭا
جب زکریا نے اپنے رب کو چپکے سے پکارا۔
(مریم 3)

قرآن میں کہیں نہیں کہ کسی نبی نے مردے یا ولی سے دعا کرائی ہو۔
بلکہ دعا ہمیشہ اللہ ہی سے مانگی گئی۔ تنہائی میں، عاجزی سے، اور اخلاص کے ساتھ۔

ٱدْعُوا۟ رَبَّكُمْ تَضَرُّعًۭا وَخُفْيَةً
اپنے رب کو عاجزی اور چپکے سے پکارو۔
(الأعراف 55)

لہٰذا، دعا بذاتِ خود عبادت ہے، اور عبادت صرف اللہ کے لیے خاص ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

اللہ کی کن نعمتوں کو انسان فراموش کرتا ہے، اور ان پر غور کرنے کا فائدہ کیا ہے؟اللہ کی کن نعمتوں کو انسان فراموش کرتا ہے، اور ان پر غور کرنے کا فائدہ کیا ہے؟

قرآنِ مجید نے انسان کو بارہا یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں سے گھرا ہوا ہے، مگر اکثر وہ ان نعمتوں کو نظر انداز

کیا نبیﷺ سے یہ اعلان کروایا گیا ہے کہ میں تمہارے نفع و نقصان کا مالک نہیں ہوں؟کیا نبیﷺ سے یہ اعلان کروایا گیا ہے کہ میں تمہارے نفع و نقصان کا مالک نہیں ہوں؟

جی ہاں، قرآن میں اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ سے واضح طور پر یہ اعلان کروایا ہے کہ آپ ﷺ نہ کسی کے نفع کے مالک ہیں اور نہ نقصان