کیا خلافتِ راشدہ منصوص من اللہ ہے؟

نہیں، خلافتِ راشدہ منصوص من اللہ (یعنی اللہ کی طرف سے براہِ راست مقرر کردہ) نہیں ہے، بلکہ یہ شورائیت، اجماعِ صحابہؓ، اور نبی ﷺ کی رہنمائی کے تحت انسانوں کے انتخاب سے قائم ہوئی۔

اللہ کی طرف سے خلافت کی عمومی ہدایت ہے، نامزدگی نہیں:
وَعَدَ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ آمَنُوا۟ مِنكُمْ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّـٰلِحَـٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِى ٱلْأَرْضِ
“اللہ نے وعدہ کیا ہے تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے کہ وہ انہیں زمین میں خلافت دے گا”
(سورۃ النور: 55)

یہ آیت شرط کے ساتھ وعدہ ہے، کہ اللہ ایسے ایمان داروں کو خلافت دے گا، لیکن کسی مخصوص فرد کا نام یا نص قطعی اس میں نہیں۔

نبی ﷺ نے خلافت کا طریقہ واضح کیا، افراد مقرر نہیں کیے، کوئی خلیفہ براہِ راست نصوصِ وحی کے تحت مقرر نہیں ہوتا بلکہ مشاورت سے معاملہ طے پاتا ہے۔

نہ قرآن نے اور نہ نبی ﷺ نے ابوبکرؓ کا منصوص تقرر کیا، مگر صحابہؓ نے مشاورت سے ان کی فضیلت کی بنیاد پر بیعت کے ذریعے خلافت دی۔

شورٰی اور اجماع سے خلفاء کا انتخاب ہوا یہی حق ہے۔
وَأَمْرُهُمْ شُورَىٰ بَيْنَهُمْ
“اور ان کا معاملہ آپس کے مشورے سے ہوتا ہے”
( سورۃ الشورىٰ: 38)

ابوبکرؓ نے از خود خلافت کا اعلان نہیں کیا بلکہ انکو اہلِ حل و عقد نے منتخب کیا عمرؓ کو ابوبکرؓ نے مشورے سے نامزد کیا، عثمانؓ کو چھ رکنی شوریٰ نے چُنا، علیؓ کی بیعت لوگوں نے کی یہ سب شورائیت، مشورے اور اجماع سے طے پائے، نہ کہ منصوص من اللہ تھے۔

خلافتِ راشدہ اللہ کے دین پر مبنی، مگر انسانوں کے مشورے سے قائم شدہ نظام تھا۔ یہ نہ وحی سے نازل ہوا، نہ ان خلفاء کو نبی ﷺ نے نص قطعی سے متعین کیا۔ یہ شورائی نظام کی بہترین مثال ہے، جس کی اتباع واجب ہے، مگر اس کو منصوص ماننا بدعت و غلو ہے۔

جواب لکھیں / رائے دیں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

کیا ایسا ممکن ہے کہ جب اللہ کسی کو مشکلات سے نکالے تو بھی وہ اسکا شریک کرنے لگیں؟کیا ایسا ممکن ہے کہ جب اللہ کسی کو مشکلات سے نکالے تو بھی وہ اسکا شریک کرنے لگیں؟

جی ہاں ایسا کئی مشرک قومیں کرتی ہیں قرآن میں واضح طور پر دیا گیا ہے۔ قُلِ اللَّهُ يُنَجِّيكُم مِّنْهَا وَمِن كُلِّ كَرْبٍ ثُمَّ أَنتُمْ

وَعَدَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ – میں اللہ کا کیا وعدہ ہے؟وَعَدَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ – میں اللہ کا کیا وعدہ ہے؟

قرآنِ مجید مؤمن مردوں اور عورتوں کو آخرت کی حقیقی کامیابی کی خوشخبری دیتا ہے، اور ان کے ایمان، اعمال، تقویٰ اور صبر کے بدلے