جی ہاں، قرآن مجید واضح طور پر بیان کرتا ہے کہ جن کو اللہ کے سوا پکارا جاتا ہے، وہ بھی تمہاری ہی طرح کے بندے (مخلوق) ہیں۔ ان میں کوئی ایسی طاقت یا اختیار نہیں ہوتا کہ وہ تمہاری دعائیں سن سکیں یا تمہیں نفع و نقصان پہنچا سکیں۔
إِنَّ ٱلَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ عِبَادٌ أَمْثَالُكُمْ ۖ فَٱدْعُوهُمْ فَلْيَسْتَجِيبُوا۟ لَكُمْ إِن كُنتُمْ صَـٰدِقِينَ
یقیناً جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، وہ تمہاری ہی طرح بندے ہیں، تم انہیں پکارو، پھر وہ تمہاری دعا کا جواب دیں اگر تم سچے ہو۔
(الاعراف – 194)
غیراللہ کو پکارنا شرک ہے، کیونکہ وہ تمہاری طرح بندے ہیں۔ جو خود اپنی حاجت پوری نہیں کر سکتے، وہ دوسروں کی کیا مدد کریں گے؟ اللہ کے سوا کسی کو بھی مافوق الاسباب طاقت دینا یا اس سے دعا مانگنا عقیدے کا فساد ہے۔