اعمال صالح ایمان کے بعد قبول ہوتے ہیں۔ فرمایا
وَالْعَصْرِۙ ۝ إِنَّ الْإِنْسَانَ لَفِي خُسْرٍۙ ۝ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ۝

زمانے کی قسم! بے شک انسان خسارے میں ہے، سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے۔
(العصر1 تا 3)
ایمان اور عمل لازم و ملزوم ہیں۔ ایمان کے بغیر عمل بے بنیاد ہے، اور عمل کے بغیر ایمان نامکمل ہے۔

وَمَنْ يَّاْتِهٖ مُؤْمِنًا قَدْ عَمِلَ الصّٰلِحٰتِ فَاُولٰۗىِٕكَ لَهُمُ الدَّرَجٰتُ الْعُلٰي ۝
اور جوشخص اُس کے پاس مومن بن کر آئے گاجس نے یقیناً نیک عمل بھی کیے ہوں گے تو انھی لوگوں کے لیے بلند درجات ہیں۔
(طہ – 75)
لہذا عمل صالحہ کی قبولیت کے لئے ایمان خالص لازمی شرط ہے۔