نہیں، اولیاء اللہ لوگوں کے دلوں کا حال نہیں جانتے۔ دلوں کا علم، نیتوں کا ادراک اور باطن کا مشاہدہ صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خاص صفت ہے، جس میں کوئی نبی، ولی یا فرشتہ بھی شریک نہیں۔
اللہ تعالی نے فرمایا کہ
إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمٌۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ
“بے شک اللہ سینوں کے رازوں کو خوب جاننے والا ہے۔”
(سورۃ الملک: 13)
یہ آیت دلوں کے علم کو اللہ کے لیے خاص کرتی ہے۔ نہ کوئی ولی، نہ کوئی پیر، نہ کوئی بزرگ کسی انسان کے دل میں جھانک سکتا ہے۔
جب نبی ﷺ کو بھی لوگوں کے دلوں کا حال معلوم کرنے کی صفت نہیں، تو کسی ولی کو یہ نسبت دینا شرک فی صفات اور عقیدے کی تباہی ہے۔
بعض لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ ان کے پیر یا شیخ ان کے دل کے خیالات جان لیتے ہیں، یا بغیر بتائے ان کے حالات پر مطلع ہو جاتے ہیں، یہ سب کفر و شرک اور غلو ہے، اللہ کے حق میں دوسروں کو شریک کرنا ہے، اور بدترین شرکیہ عقیدہ ہے۔
دلوں کا حال صرف اللہ جانتا ہے۔ کوئی ولی یا بزرگ کسی انسان کی نیت، وسوسے یا ارادے کو نہیں جان سکتا۔ دل کا علم کسی کو دینا اللہ کی خالص صفت میں شرک ہے۔ پس خالص اسلامی عقیدہ یہ ہے دل کا حال صرف اللہ جانتا ہے۔