کیا اللہ ہر چیز پر قادر ہے؟

قرآنِ مجید نے بارہا یہ حقیقت بیان فرمائی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ اس کی قدرت کامل ہے، کوئی چیز اس کے اختیار سے باہر نہیں۔ وہ جو چاہے کرتا ہے، اور کسی کو یہ طاقت نہیں کہ اس کے ارادے کو روک سکے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ

إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ قَدِيرٌ
یقیناً اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
(البقرہ 20)

یہ جملہ قرآن میں کئی مقامات پر دہرایا گیا ہے کبھی تخلیق کے ذکر کے ساتھ، کبھی قیامت کے اثبات میں، کبھی دعا کی قبولیت کے بیان میں، اور کبھی گناہوں کی مغفرت کے وعدے میں۔
اللہ کی قدرت صرف معمولی امور پر نہیں، بلکہ بڑے سے بڑا معاملہ بھی اس کے لیے آسان ہے۔

إِنَّمَآ أَمْرُهُۥٓ إِذَآ أَرَادَ شَيْـًٔا أَن يَقُولَ لَهُۥ كُن فَيَكُونُ
اس کا حکم تو بس اتنا ہے کہ جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے، تو کہتا ہے ہو جا، پس وہ ہو جاتی ہے۔
(یس 82)

اللہ نے آسمان و زمین کو پیدا کیا، بے جان کو جاندار بنایا، مردہ کو زندہ کرے گا، اور دلوں کے حال جانتا ہے۔ یہ سب اس کی قدرتِ کاملہ کی نشانیاں ہیں۔

اسی قدرت کا بیان ابراہیم علیہ السلام کے سوال پر بھی ملتا ہے، جب انہوں نے عرض کیا

رَبِّ أَرِنِى كَيْفَ تُحْـىِ ٱلْمَوْتَىٰ
اے میرے رب! مجھے دکھا تو مردوں کو کیسے زندہ کرے گا؟
(البقرہ 260)

اللہ نے پرندوں کو زندہ کر کے دکھایا، اور فرمایا

وَٱعْلَمْ أَنَّ ٱللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور جان لو کہ اللہ زبردست ہے، حکمت والا ہے۔

اللہ کی قدرت اندھیرے کو روشنی میں بدل سکتی ہے، مایوسی کو امید میں، کمزوری کو قوت میں، اور مرے ہوئے دلوں کو ایمان کی روشنی دے سکتی ہے۔

پس، جب بندہ جان لے کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے، تو وہ اسی سے مانگتا ہے، اسی پر بھروسا کرتا ہے، اور غیراللہ کی طرف کبھی نظر نہیں کرتا، نہ اس سے امیدیں وابسطہ کرتا ہے، نہ مافوق الاسباب اس کو پکارتا ہے الغرض کہ وہ غیر اللہ میں اللہ کی کوئی صفت نہیں قبول کرتا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

ابراہیم علیہ السلام نے اپنے والد آزر کو کن دلیلوں سے شرک سے روکا؟ابراہیم علیہ السلام نے اپنے والد آزر کو کن دلیلوں سے شرک سے روکا؟

ابراہیم علیہ السلام نے اپنے والد آزر کو نرمی، حکمت، اور دلیل کے ساتھ شرک سے روکا۔ قرآن مجید نے ان کے مکالمے کو کئی جگہوں پر نقل کیا ہے،

ذوالقرنین کے واقعے میں کیا نصیحت ملتی ہے؟ذوالقرنین کے واقعے میں کیا نصیحت ملتی ہے؟

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ذوالقرنین کا ذکر (سورہ الکہف، آیات 83 تا 98) میں ایک عادل، طاقتور، اور متقی بادشاہ کے طور پر کیا ہے، جسے زمین میں اقتدار،