کیا اللہ کے سوا کوئی مدد کرنے پر قادر ہے؟
اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی بھی مافوق الاسباب مدد کرنے پر قادر نہیں۔ یہ قرآن کریم کی تعلیمات سے واضح ہے کہ حقیقی مدد اور طاقت صرف اللہ تعالیٰ کے قبضہ قدرت میں ہے۔
وَٱلَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِۦ مَا يَمْلِكُونَ مِن قِطْمِيرٍۢ إِن تَدْعُوهُمْ لَا يَسْمَعُوا۟ دُعَآءَكُمْ ۖ وَلَوْ سَمِعُوا۟ مَا ٱسْتَجَابُوا۟ لَكُمْ ۖ وَيَوْمَ ٱلْقِيَـٰمَةِ يَكْفُرُونَ بِشِرْكِكُمْ۔۔۔
اور وہ جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، کھجور کی گٹھلی کے چھلکے کے بھی مالک نہیں۔ اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار نہیں سن سکتے، اور اگر فرض کرو سن بھی لیں تو وہ تمہیں جواب نہیں دے سکتے، اور قیامت کے دن تمہارے شرک کا انکار کر دیں گے۔
(الفاطر – 13، 14)
جب کوئی شخص غیر اللہ کو مافوق الاسباب (یعنی غیبی یا قدرتی طاقت سے ہٹ کر) مدد کے لیے پکارتا ہے تو یہ اللہ کی صفتِ المعین (مدد کرنے والا) میں شریک ٹھہرانا ہے۔
اِنَّ اللّٰهَ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۭ يُـحْيٖ وَيُمِيْتُ ۭ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِيٍّ وَّلَا نَصِيْرٍ
بےشک اللہ ہی کے لیے آسمانوں اور زمینوں کی بادشاہت ہے وہی زندگی دیتا اور (وہی) موت دیتا ہے اور اللہ کے سوا نہ تمھارا کوئی کارساز ہے اور نہ کوئی مدد گار۔
(التوبہ – 116)
اللہ کے سوا مافوق الاسباب کوئی مدد کرنے پر بذاتِ خود قادر نہیں ہے۔