نہیں، اللہ کے سوا کسی اور کو پکارنا جائز نہیں۔ الأنعام میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
قُلْ أَنَدْعُو مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَنفَعُنَا وَلَا يَضُرُّنَا وَنُرَدُّ عَلَىٰ أَعْقَابِنَا بَعْدَ إِذْ هَدَانَا اللَّهُ كَالَّذِي ٱسْتَهْوَتْهُ ٱلشَّيَٰطِينُ فِى ٱلْأَرْضِ حَيْرَانَ لَهُۥ أَصْحَٰبٌ يَدْعُونَهُۥ إِلَى ٱلْهُدَى ٱئْتِنَا ۗ قُلْ إِنَّ هُدَى ٱللَّهِ هُوَ ٱلْهُدَىٰ ۖ وَأُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ ٱلْعَٰلَمِينَ
کہو، کیا ہم اللہ کو چھوڑ کر اُن کو پکاریں جو نہ ہمیں نفع دے سکتے ہیں اور نہ نقصان؟ اور کیا ہم الٹے پاؤں پھر جائیں بعد اس کے کہ اللہ نے ہمیں ہدایت دی، اُس شخص کی طرح جسے شیطانوں نے بیابان میں بھٹکا دیا ہو اور وہ حیران ہو، حالانکہ اُس کے ساتھی اُسے راہِ راست کی طرف بلا رہے ہوں کہ اِدھر آؤ؟ کہہ دو، اللہ کی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے، اور ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم خود کو ربّ العالمین کے سپرد کر دیں۔
(الانعام – 71)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ صرف اللہ کو پکارنا چاہیے، کیونکہ نفع اور نقصان کا اختیار صرف اُسی کے پاس ہے۔