کیا اللہ کے اسماء الحسنہ سے زریعے دعا کی جاسکتی ہے؟

جی ہاں، اللہ تعالیٰ کے اسماء الحُسنٰی (یعنی خوبصورت، کامل اور صفاتی ناموں) کے ذریعے دعا کرنا جائز ہی نہیں بلکہ پسندیدہ اور مسنون طریقہ ہے۔ اس کا ثبوت خود قرآن سے ملتا ہے۔

وَلِلَّهِ ٱلْأَسْمَآءُ ٱلْحُسْنَىٰ فَٱدْعُوهُ بِهَا ۖ وَذَرُوا۟ ٱلَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِىٓ أَسْمَآئِهِۦ ۚ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ۝

اور اللہ ہی کے لیے ہیں اچھے اچھے نام، سو اُسے ان کے ذریعے پکارو، اور چھوڑ دو ان لوگوں کو جو اس کے ناموں میں کج روی کرتے ہیں، عنقریب وہ اپنے کیے کی سزا پائیں گے۔
(الاعراف – 180)

اللہ تعالیٰ کے اسماء الحسنٰی کے ذریعے دعا کرنا قرآنی حکم ہے۔ یہ اللہ سے قرب اور اجابتِ دعا کا ذریعہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

المومن میں مرد مومن کا ذکر ہوا ہے وہ اللہ کا ولی کس معیار پر قرار دیا گیا؟المومن میں مرد مومن کا ذکر ہوا ہے وہ اللہ کا ولی کس معیار پر قرار دیا گیا؟

غافر (المؤمن) میں مردِ مومن کا ذکر آیت 28 سے شروع ہوتا ہے، جو فرعون کے دربار میں چھپا ہوا مومن تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اسے نام لیے بغیر، لیکن