جی ہاں، اللہ تعالیٰ کے اسماء الحُسنٰی (یعنی خوبصورت، کامل اور صفاتی ناموں) کے ذریعے دعا کرنا جائز ہی نہیں بلکہ پسندیدہ اور مسنون طریقہ ہے۔ اس کا ثبوت خود قرآن سے ملتا ہے۔
وَلِلَّهِ ٱلْأَسْمَآءُ ٱلْحُسْنَىٰ فَٱدْعُوهُ بِهَا ۖ وَذَرُوا۟ ٱلَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِىٓ أَسْمَآئِهِۦ ۚ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ
اور اللہ ہی کے لیے ہیں اچھے اچھے نام، سو اُسے ان کے ذریعے پکارو، اور چھوڑ دو ان لوگوں کو جو اس کے ناموں میں کج روی کرتے ہیں، عنقریب وہ اپنے کیے کی سزا پائیں گے۔
(الاعراف – 180)
اللہ تعالیٰ کے اسماء الحسنٰی کے ذریعے دعا کرنا قرآنی حکم ہے۔ یہ اللہ سے قرب اور اجابتِ دعا کا ذریعہ ہے۔