کیا اللہ عیسیٰ علیہ السلام سے سوال کرے گا کہ لوگوں نے انہیں اور انکی والدہ کو معبود کیوں بنایا؟

جی ہاں، قرآن مجید میں واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ عیسیٰ علیہ السلام سے سوال کرے گا کہ آیا انہوں نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو اللہ کے سوا معبود بنا لو؟ یہ سوال ان لوگوں پر حجت قائم کرنے کے لیے ہوگا جنہوں نے عیسیٰ علیہ السلام اور مریم علیہا السلام کو الوہیت کا درجہ دیا۔ فرمایا

وَاِذْ قَالَ اللّٰهُ يٰعِيْسَى ابْنَ مَرْيَمَ ءَاَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِيْ وَاُمِّيَ اِلٰــهَيْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ ۭ قَالَ سُبْحٰنَكَ مَا يَكُوْنُ لِيْٓ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَيْسَ لِيْ ۤ بِحَقٍّ ڲ اِنْ كُنْتُ قُلْتُهٗ فَقَدْ عَلِمْتَهٗ ۭ تَعْلَمُ مَا فِيْ نَفْسِيْ وَلَآ اَعْلَمُ مَا فِيْ نَفْسِكَ ۭاِنَّكَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ۝ مَا قُلْتُ لَهُمْ اِلَّا مَآ اَمَرْتَنِيْ بِهٖٓ اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ رَبِّيْ وَرَبَّكُمْ ۚ وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيْدًا مَّا دُمْتُ فِيْهِمْ ۚ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِيْ كُنْتَ اَنْتَ الرَّقِيْبَ عَلَيْهِمْ ۭواَنْتَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ شَهِيْدٌ ۝ اِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَاِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۚ وَاِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَاِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ ۝

اور (وہ وقت یاد کرو) جب اللہ فرمائے گا اے عیسیٰ ابن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو اللہ کے سوا معبود بنا لو؟ عیسیٰ کہیں گے پاک ہے تو! میرا یہ کام نہیں کہ وہ بات کہوں جس کا مجھے کوئی حق نہیں۔ اگر میں نے ایسا کہا ہوتا تو تجھے ضرور علم ہوتا۔ تو جانتا ہے جو میرے دل میں ہے اور میں نہیں جانتا جو تیرے علم میں ہے، بے شک تو ہی غیب کی باتوں کو خوب جاننے والا ہے۔ میں نے ان سے وہی بات کہی تھی جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ اللہ کی عبادت کرو، جو میرا اور تمہارا رب ہے۔ اور جب تک میں ان میں موجود تھا، میں ان پر گواہ تھا، پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا، تو تُو ہی ان پر نگران تھا، اور تُو ہر چیز پر گواہ ہے۔ اگر تو انہیں عذاب دے تو وہ تیرے بندے ہیں، اور اگر تو انہیں معاف کر دے تو بے شک تو غالب، حکمت والا ہے۔
(المائدہ ۔ 116 تا 118)

1۔ اس سوال کا مقصد عیسیٰ علیہ السلام کی براءت ہے۔
یہ سوال اس بات کی گواہی دے گا کہ عیسیٰ علیہ السلام نے کبھی بھی اپنی یا اپنی والدہ کی عبادت کا حکم نہیں دیا بلکہ وہ ہمیشہ اللہ کی عبادت کا درس دیتے رہے۔

2۔ مشرکین پر حجت قائم کرنا
قیامت کے دن ان لوگوں پر حجت تمام کر دی جائے گی جنہوں نے عیسیٰ علیہ السلام اور مریم علیہا السلام کو الوہیت کا درجہ دیا۔

3.۔ اللہ کی توحید کو واضح کرنا
اللہ تعالیٰ اس مکالمے کے ذریعے واضح کرے گا کہ صرف وہی عبادت کے لائق ہے اور عیسیٰ علیہ السلام نے کبھی بھی شرک کی تعلیم نہیں دی۔

عیسیٰ علیہ السلام کا عقیدہ بھی توحید پر مبنی تھا، اور وہ خود کو اور اپنی والدہ کو معبود بنانے کے عقیدے سے بری الذمہ ہوں گے۔ قیامت کے دن یہ سوال ان لوگوں کے لیے ایک واضح حجت ہوگا جنہوں نے ان کی الوہیت کا عقیدہ گھڑ لیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

عقیدے کی غلطی امت کو کس طرح سیاسی اور سماجی غلامی میں دھکیلتی ہے؟عقیدے کی غلطی امت کو کس طرح سیاسی اور سماجی غلامی میں دھکیلتی ہے؟

قرآن مجید کے مطابق عقیدے میں انحراف صرف روحانی نقصان کا باعث نہیں بنتا بلکہ یہ امت کو سیاسی، سماجی اور فکری غلامی کی دلدل میں بھی دھکیل دیتا ہے۔