جی ہاں، قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے زمین کو اس کے کناروں سے گھٹانے (کم کرنے) کا ذکر فرمایا ہے، اور یہ ایک نہایت گہری اور بصیرت افروز بات ہے۔ فرمایا
أَوَلَمْ يَرَوْا۟ أَنَّا نَأْتِى ٱلْأَرْضَ نَنقُصُهَا مِنْ أَطْرَافِهَا ۚ وَٱللَّهُ يَحْكُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُكْمِهِۦ ۚ وَهُوَ سَرِيعُ ٱلْحِسَابِ
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے جا رہے ہیں؟ اللہ فیصلہ فرماتا ہے، اس کے فیصلے کو کوئی ٹالنے والا نہیں، اور وہ جلد حساب لینے والا ہے۔
(الرعد – 41)
ۭاَفَلَا يَرَوْنَ اَنَّا نَاْتِي الْاَرْضَ نَنْقُصُهَا مِنْ اَطْرَافِهَا ۭ اَفَـهُمُ الْغٰلِبُوْنَ
کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے جا رہے ہیں؟ پھر کیا وہ غالب ہو جائیں گے؟
(الانبیاء-44)