قرآنِ کریم کے مطابق اللہ تعالیٰ کی بے شمار مخلوقات ایسی ہیں جو اسے سجدہ کرتی ہیں، یعنی اس کے سامنے جھکتی ہیں، اس کی فرمانبرداری میں لگی ہوئی ہیں۔ ان میں سے بعض شعوری طور پر (ادراک کے ساتھ) سجدہ کرتی ہیں اور بعض فطری طور پر (بغیر ادراک کے)۔
زمین و آسمان کی ہر چیز
وَلِلَّهِ يَسْجُدُ مَن فِى ٱلسَّمَـٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ طَوْعًۭا وَكَرْهًۭا وَظِلَـٰلُهُم بِٱلْغُدُوِّ وَٱلْأَصَالِ
اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں، خوشی سے یا مجبوری سے، اور ان کے سائے بھی صبح و شام۔
(الرعد 15)
اس میں تمام مخلوق، انسان، جن، فرشتے، جانور، حتیٰ کہ سائے بھی شامل ہیں۔
سورج، چاند، ستارے، پہاڑ، درخت، جانور
أَلَمْ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ يَسْجُدُ لَهُۥ مَن فِى ٱلسَّمَـٰوَٰتِ وَمَن فِى ٱلْأَرْضِ وَٱلشَّمْسُ وَٱلْقَمَرُ وَٱلنُّجُومُ وَٱلْجِبَالُ وَٱلشَّجَرُ وَٱلدَّوَآبُّ وَكَثِيرٌۭ مِّنَ ٱلنَّاسِ ۖ
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ کو سجدہ کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں، سورج، چاند، ستارے، پہاڑ، درخت، جانور، اور انسانوں میں سے بہت سے۔
(الحج 18)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ جمادات، نباتات، حیوانات، اجرام فلکی اور انسانوں کی ایک بڑی تعداد سجدہ گزار ہے۔
فرشتے
وَلَهُۥ يَسْجُدُونَ
وہ اسکے آگے سجدہ ریز ہیں۔
(النحل 49)
لَا يَسْتَكْبِرُونَ، يَخَافُونَ رَبَّهُم مِّن فَوْقِهِمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ
اور وہی (اللہ) ہے جسے آسمانوں اور زمین کی ہر چیز سجدہ کرتی ہے… وہ (فرشتے) تکبر نہیں کرتے، اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور جو حکم دیا جاتا ہے وہی کرتے ہیں۔
(النحل 50)
بعض مخلوق شعوری طور پر اللہ کو سجدہ کرتی ہے (جیسے مومن انسان و فرشتے)، اور بعض فطری طور پر (جیسے جانور، درخت، سورج وغیرہ) اللہ کے نظام کے آگے سرِ تسلیم خم کیے ہوئے ہیں۔