کونسی چار چیزیں بلخصوص کھانے پینے کے اعتبار سے حرام قرار دئ گئی ہیں؟

قرآن میں چار چیزوں کو کھانے پینے کے اعتبار سے واضح طور پر حرام قرار دیا گیا ہے۔ یہ حکم البقرہ (آیت 173)، الانعام (آیت 145)، النحل (آیت 115)، اور الاعراف (آیت 157) میں بار بار دہرایا گیا ہے تاکہ کسی کو شک یا غلط فہمی نہ رہے۔

چار بنیادی حرام چیزیں
إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ
بیشک حرام ہیں تمہارے اوپر
ٱلْمَیْتَةَ
(مردار جانور جو بغیر ذبح کے مر گیا ہو)

وَٱلدَّمَ
(بہتا ہوا خون)

وَلَحْمَ ٱلْخِنزِيرِ
(خنزیر کا گوشت)

وَمَآ أُهِلَّ لِغَیْرِ ٱللَّهِ بِهِ
(وہ جانور جس پر ذبح کے وقت اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا گیا ہو)

إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ ٱلْمَیْتَةَ وَٱلدَّمَ وَلَحْمَ ٱلْخِنزِیرِ وَمَآ أُهِلَّ لِغَیْرِ ٱللَّهِ بِهِ…

یقیناً اس نے تم پر حرام کیا ہے مردار، خون، خنزیر کا گوشت اور وہ چیز جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام لیا گیا ہو۔
(البقرہ-173)

یاد رکھے کہ اگر کوئی اضطراری حالت (مثلاً جان بچانے کے لیے) میں ان چیزوں کو کھائے بغیر نافرمانی کے، تو اللہ معاف فرمانے والا ہے۔
( البقرہ 173، الانعام 119)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

دل ، کان اور انکھوں کس مقصد کے لئے عطا کی گئی ہیں؟دل ، کان اور انکھوں کس مقصد کے لئے عطا کی گئی ہیں؟

قرآنِ کریم کے مطابق دل، کان اور آنکھیں انسان کو اس لیے عطا کی گئی ہیں تاکہ وہ سمجھے، سنے اور دیکھے یعنی ہدایت حاصل کرے، حق کو پہچانے اور

اللہ تعالیٰ قرآن میں غیبت کے بارے میں کیا فرماتا ہے؟اللہ تعالیٰ قرآن میں غیبت کے بارے میں کیا فرماتا ہے؟

قرآنِ کریم میں غیبت کو ایک سخت ناپسندیدہ، گھناؤنا اور قابل نفرت عمل قرار دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے غیبت کو نہ صرف حرام قرار دیا بلکہ اسے ایک

اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو کن صفات کے ساتھ یاد کیا ہے؟اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو کن صفات کے ساتھ یاد کیا ہے؟

ابراہیم علیہ السلام کو قرآن مجید میں نہایت اعلیٰ صفات کے ساتھ یاد فرمایا ہے۔ ان کی شخصیت کو ایک مثالی انسان، نبی، اور رہنما کے طور پر پیش کیا