اللہ تعالیٰ کی حکمت اور رحمت کا تقاضا ہے کہ کفار اور نافرمانوں کو مہلت دی جاتی ہے۔ اس مہلت کا مقصد انہیں سنبھلنے، توبہ کرنے اور حق کی طرف پلٹنے کا موقع دینا ہے۔ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں اس بات کو مختلف انداز میں بیان کیا گیا ہے کہ کفار کو مہلت دینا اللہ کی طرف سے ایک آزمائش اور حکمت عملی کا حصہ ہے۔
توبہ اور رجوع کا موقع دینا؛
اللہ تعالیٰ انسانوں کو وقت دیتا ہے تاکہ وہ اپنی غلطیوں کا احساس کریں اور توبہ کر کے اللہ کی طرف رجوع کریں۔فرمایا
وَلَوْ يُؤَاخِذُ اللّٰهُ النَّاسَ بِظُلْمِهِمْ مَّا تَرَكَ عَلَيْهَا مِنْ دَاۗبَّةٍ وَّلٰكِنْ يُّؤَخِّرُهُمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ فَاِذَا جَاۗءَ اَجَلُهُمْ لَا يَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّلَا يَسْتَقْدِمُوْنَ
اور اگر اللہ لوگوں کو اُن کے ظلم کی وجہ سے پکڑنے لگتا تو اس (زمین) پر کوئی جان دار نہ چھوڑتا لیکن وہ اُنھیں مہلت دیتا ہے ایک مقررہ وقت تک تو جب ان کا مقررہ وقت آجائے گا تو نہ ایک گھڑی پیچھے رہ سکیں گے اور نہ آگے بڑھ سکیں گے۔
(النحل – 61)
آزمائش کا ذریعہ؛
اللہ کفار کو مہلت دے کر آزماتا ہے کہ آیا وہ اپنی حالت کو بہتر کرتے ہیں یا مزید سرکشی اختیار کرتے ہیں۔
وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا اَنَّمَا نُمْلِيْ لَھُمْ خَيْرٌ لِّاَنْفُسِھِمْ ۭ اِنَّمَا نُمْلِيْ لَھُمْ لِيَزْدَادُوْٓا اِثْمًا ۚ وَلَھُمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ
اور ہم انہیں صرف اس لیے مہلت دیتے ہیں کہ وہ اپنے گناہوں میں اور زیادہ بڑھ جائیں، اور ان کے لیے ذلت انگیز عذاب ہے۔
( آل عمران – 178)
حکمتِ الٰہی؛
اللہ تعالیٰ اپنی حکمت کے مطابق کسی کو فوراً سزا نہیں دیتا، بلکہ ہر کام کو ایک مقررہ وقت کے تحت انجام دیتا ہے۔
اِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيْدٌ اِنَّهٗ هُوَ يُبْدِئُ وَيُعِيْدُ وَهُوَ الْغَفُوْرُ الْوَدُوْدُ
بیشک تمہارے رب کی پکڑ بڑی سخت ہے۔ وہی پیدا کرتا ہے اور دوبارہ لوٹائے گا۔ اور وہ بڑا بخشنے والا اور محبت کرنے والا ہے۔
( البروج – 12-14)
دلیل کا اتمام؛
اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ کسی پر ظلم نہ ہو اور کسی کو یہ شکایت نہ ہو کہ انہیں اصلاح یا ہدایت کا موقع نہیں دیا گیا۔
رُسُلًا مُّبَشِّرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَ لِئَلَّا يَكُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَي اللّٰهِ حُجَّــةٌۢ بَعْدَ الرُّسُلِ ۭوَكَانَ اللّٰهُ عَزِيْزًا حَكِيْمًا
ہم رسولوں کو خوشخبری دینے والے اور ڈرانے والے بنا کر بھیجتے ہیں تاکہ لوگوں پر حجت تمام ہو جائے۔
( النساء – 165)
کفار کو مہلت دینا اللہ تعالیٰ کی رحمت، حکمت اور انصاف کا حصہ ہے۔ اس کا مقصد انہیں اصلاح کا موقع دینا اور دنیا و آخرت میں حجت تمام کرنا ہے۔ مسلمان اس حکمت کو سمجھیں اور خود کو صبر، دعوت اور اللہ پر توکل کے ساتھ مضبوط کریں۔