اسلام میں نیک بات کی سفارش کرنا ایک پسندیدہ اور اجر والا عمل ہے۔ قرآن و سنت میں اس بات کی ترغیب دی گئی ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کے لیے خیرخواہی کریں، نیکی کی طرف رہنمائی کریں اور برائی سے روکیں۔
مَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنْ لَّهٗ نَصِيْبٌ مِّنْھَا ۚ وَمَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنْ لَّهٗ كِفْلٌ مِّنْھَا ۭ وَكَانَ اللّٰهُ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ مُّقِيْتًا
جو شخص بھلائی کی سفارش کرے گا اس کیلئے (بھی) اس بھلائی میں سے حصہ ہوگا اور جو برائی کی سفارش کریگا اس کیلئے (بھی) اس برائی میں سے حصہ ہوگا۔ اور اللہ تعالیٰ ہر ایک پر مکمل قدرت رکھنے والا ہے۔
(النساء – 85)
نیز تقویٰ اور بھلائی میں تعاون کی ترغیب دئ گئی ہے۔ فرمایا
ۘ۔۔۔وَتَعَاوَنُوْا عَلَي الْبِرِّ وَالتَّقْوٰى ۠ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَي الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۠وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭاِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ
اور نیکی اور پرہیزگاری کے کام میں باہم تعاون کرو اور گناہ اور زیادتی (کے کام) میں باہم تعاون نہ کرو اور اللہ (کی نافرمانی) سے ڈرو بےشک اللہ بہت سخت سزا دینے والا ہے۔
(المائدة -2)
نیک بات کی سفارش کرنا اسلام میں ایک پسندیدہ عمل ہے جو اللہ کی رضا اور آخرت کے اجر کا سبب بنتا ہے۔ مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا استعمال دوسروں کی بھلائی کے لیے کرے اور نیک باتوں کی سفارش کے ذریعے خیر اور تقویٰ کو فروغ دے۔