نیک اعمال کس شرط پر قبول کئے جاتے ہیں؟

ایمانِ خالص کی بنیاد پر نیک اعمال کی قبولیت قرآن مجید کا ایک واضح اصول ہے۔ صرف وہی اعمال اللہ کے ہاں قبول کیے جاتے ہیں جو خالص ایمان (توحید) کی بنیاد پر ہوں اور شریعت (سنت) کے مطابق ہوں۔فرمایا

وَمَنْ أَحْسَنُ دِينًا مِمَّنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لِلّٰهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ
اور اس شخص سے بہتر دین والا کون ہو سکتا ہے جس نے اپنا چہرہ (یعنی عمل) اللہ کے لیے جھکا دیا اور وہ نیکی پر بھی قائم ہو؟
(النساء- 125)

یہاں أسلم وجهه لله یعنی خالص اللہ کے لیے عمل کرنا (ایمانِ خالص)
اور وهو محسن یعنی نیکی کو نبی ﷺ کے طریقے کے مطابق انجام دینا

أَلَا لِلّٰهِ ٱلدِّينُ ٱلْخَالِصُ
سن لو! خالص دین صرف اللہ ہی کے لیے ہے۔
(الزمر – 3)

وَمَنْ يَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا يَخٰفُ ظُلْمًا وَّلَا هَضْمًا
اور جو نیک کام کرے اور وہ مومن بھی ہو تو اسے نہ کسی ظلم کا خوف ہوگا اور نہ نقصان کا۔
(طہ-112)

جو عمل ایمانِ خالص (یعنی شرک سے پاک توحید) پر مبنی نہ ہو، چاہے وہ کتنا بھی نیک نظر آئے، اللہ کے ہاں مردود ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

قرآن میں دلوں کے سکون کا ذریعہ کس چیز کو قرار دیا گیا ہے؟قرآن میں دلوں کے سکون کا ذریعہ کس چیز کو قرار دیا گیا ہے؟

اللَّهُ تعالیٰ نے قرآنِ حکیم میں دلوں کے سکون اور اطمینان کا ذریعہ ذکرُ اللّٰہ یعنی اللہ کا یاد کرنا قرار دیا ہے۔ دنیا کی خواہشات، مال، شہرت یا طاقت

کیا احرام کی حالت میں شکار جائز ہے؟کیا احرام کی حالت میں شکار جائز ہے؟

احرام کی حالت میں شکار کرنا شریعتِ اسلامیہ میں منع اور حرام ہے۔ فرمایا يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ ڛ اُحِلَّتْ لَكُمْ بَهِيْمَةُ الْاَنْعَامِ اِلَّا مَا يُتْلٰى عَلَيْكُمْ غَيْرَ مُحِلِّي

اگر آباؤ اجداد کافر ہوں تو کیا ان سے دینی دوستی رکھی جاسکتی ہے؟اگر آباؤ اجداد کافر ہوں تو کیا ان سے دینی دوستی رکھی جاسکتی ہے؟

قرآن مجید واضح طور پر بتاتا ہے کہ اگر باپ،دادا یا کوئی قریبی رشتہ دار کفر اختیار کرے اور دین کے خلاف دشمنی پر اتر آئے، تو دینی دوستی اور