قرآنِ کریم میں نیکی کو اللہ تعالیٰ کے نزدیک نہایت بلند مقام حاصل ہے، اور اس کا بدلہ صرف دنیاوی فلاح نہیں بلکہ آخرت کی کامیابی بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر فرمایا ہے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی، چاہے وہ چھوٹی ہو یا بڑی۔ نیک عمل کرنے والے مرد و عورت دونوں کے لیے عظیم بدلہ، بہتر زندگی اور جنت کی بشارت قرآن میں جگہ جگہ بیان ہوئی ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ
مَّنْ عَمِلَ صَـٰلِحًۭا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌۭ فَلَنُحْيِيَنَّهُۥ حَيَوٰةًۭ طَيِّبَةًۭ ۖ وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ
جو کوئی نیک عمل کرے، مرد ہو یا عورت اور وہ مؤمن ہو، تو ہم اسے پاکیزہ زندگی عطا کریں گے، اور ان کو ان کے عمل کا بہترین بدلہ ضرور دیں گے۔
( النحل 97)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ نیکی کا بدلہ صرف آخرت تک محدود نہیں، بلکہ دنیا میں بھی دل کا سکون، رزق کی برکت، اور دلی خوشی کی صورت میں دیا جاتا ہے۔
قرآن میں مزید فرمایا گیا کہ
هَلْ جَزَآءُ ٱلْإِحْسَـٰنِ إِلَّا ٱلْإِحْسَـٰنُ
کیا نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ اور ہو سکتا ہے؟
( الرحمن 60)
یہ مختصر مگر بلیغ آیت اللہ کے عدل اور احسان کا اظہار ہے، جو یہ یقین دلاتی ہے کہ نیکی کا بدلہ لازماً نیکی سے بہتر صورت میں دیا جائے گا، خواہ وہ انسانوں کے رویے میں ہو یا اللہ کی طرف سے عطا ہو۔
اللہ تعالیٰ نیکوکاروں کو جنت کی خوشخبری دیتے ہوئے فرماتا ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّـٰلِحَـٰتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّـٰتُ ٱلْفِرْدَوْسِ نُزُلًۭا – خَـٰلِدِينَ فِيهَا لَا يَبْغُونَ عَنْهَا حِوَلًۭا
یقیناً جو ایمان لائے اور نیک اعمال کیے، ان کے لیے فردوس کے باغ مہمانی ہوں گے، وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور وہاں سے ہٹنا نہیں چاہیں گے۔
( الکہف 18107–108)
یہ وعدہ اُن لوگوں کے لیے ہے جو اخلاص کے ساتھ نیکی کرتے ہیں، جن کی نیکی ریاکاری یا دنیاوی فائدے سے خالی ہوتی ہے۔
خلاصہ یہ ہے کہ قرآن کے مطابق نیکی کا بدلہ یقیناً دیا جاتا ہے، اور وہ بدلہ اللہ کے فضل، دنیاوی سکون، اخروی نجات، اور دائمی جنت کی شکل میں ہوتا ہے۔ اللہ کی رحمت سے امید رکھنی چاہیے کہ وہ ہماری چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی ضائع نہیں کرتا، اور نیکی کا راستہ اپنانے والے ہمیشہ کامیاب ہوتے ہیں۔