قرآن و حدیث کی روشنی میں مومنوں کو ان لوگوں سے دوستی کرنی چاہیے جو نیک، صالح، متقی اور اللہ کے قریب ہونے والے ہوں۔ حقیقی دوست اور سرپرست وہی ہو سکتے ہیں جو اللہ، اس کے رسولؐ اور حقیقی ایمان والے ہوں۔ اس کو اس طرح بیان فرمایا کہ
اِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللّٰهُ وَرَسُوْلُهٗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوا الَّذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَهُمْ رٰكِعُوْنَ وَمَنْ يَّتَوَلَّ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْغٰلِبُوْنَ
تمہارے دوست صرف اللہ اور اس کا رسول اور ایمان والے ہیں جو صلوۃ قائم کرتے ہیں اور زکوۃ دیتے ہیں اور اللہ کے حضور جھکے ہوئے ہیں۔ اور جو شخص اللہ اور اس کے پیغمبر اور مومنوں سے دوستی کرے گا تو (وہ اللہ کی جماعت میں داخل ہوگا اور ) اللہ کی جماعت ہی غلبہ پانے والی ہے۔
(المائدہ ّ 56-57)
گمراہ کرنے والوں اور دین سے دور کرنے والوں سے تعلق رکھنے سے بچیں۔
اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت اور اطاعت کو اپنی اولین ترجیح بنائیں۔ یہی حقیقی کامیابی کی راہ ہے!