مشرکین مکہ کو اللہ کے نام رحمن سے کیوں چڑ تھی؟

مشرکین مکہ کو اللہ کے نام رحمن سے چڑ دراصل ان کی ذہنیت، ضد، اور عقیدے کی گہرائی گمراہی کو ظاہر کرتا ہے۔ قرآن مجید اس پر روشنی ڈالتا ہے، اور اس کا جواب کئی جہتوں میں سامنے آتا ہے

الرحمن ایک نیا اور اجنبی نام لگتا تھا
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ٱسْجُدُوا۟ لِلرَّحْمَـٰنِ قَالُوا۟ وَمَا ٱلرَّحْمَـٰنُ ۚ أَنَسْجُدُ لِمَا تَأْمُرُنَا…
جب ان سے کہا جاتا ہے کہ رحمٰن کو سجدہ کرو، تو کہتے ہیں رحمٰن کیا ہوتا ہے؟ کیا ہم اسے سجدہ کریں جس کے لیے تُو کہے؟
(الفرقان 60)

مشرکین مکہ اللہ کو اللہ کے نام سے پہچانتے تھے، لیکن الرحمن ان کے لیے نیا، نامانوس لفظ تھا۔وہ کوشش کرتے تھے اسے تسلیم نہ کریں تاکہ رسول کی بات نہ ماننی پڑے۔

ان کی ضد اور کفر کی شدت
وَهُمْ يَكْفُرُونَ بِٱلرَّحْمَـٰنِ ۗ قُلْ هُوَ رَبِّى لَآ إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ…
اور وہ ‘الرحمن’ کا انکار کرتے ہیں، کہہ دو وہی میرا رب ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں
(الرعد 30)

الرحمن کا انکار نام کی وجہ سے نہیں، بلکہ پیغام کی نفی کی وجہ سے تھا۔ اگر وہ الرحمن مان لیتے، تو پھر قرآن، وحی، رسول ﷺ کو بھی ماننا پڑتا۔ لہٰذا وہ جان بوجھ کر انکار کرتے۔

قرآن کو رحمن کا کلام ماننے سے انکار
الرَّحْمَـٰنُ، عَلَّمَ ٱلْقُرْآنَ
رحمن، جس نے قرآن سکھایا
(الرحمن 1–2)

مشرکین مکہ نے قرآن کو شعر، کہانت، جادو قرار دیا، اور اس کا منبع رحمن ماننے سے انکار کیا۔

رحمن کی وحدت اور حاکمیت کا انکار
قُلِ ٱدْعُوا۟ ٱللَّهَ أَوِ ٱدْعُوا۟ ٱلرَّحْمَـٰنَ ۖ أَيًّۭا مَّا تَدْعُوا۟ فَلَهُ ٱلْأَسْمَآءُ ٱلْحُسْنَىٰ
آپ فرما دیجیے کہ تم اللہ ( کہ کر) پُکارو یا رحمٰن ( کہ کر) پُکارو جس (نام) سے بھی پُکارو تو اس کے سب نام اچھے ہیں۔
(بنی اسرائیل 110) اللہ کے جتنے بھی نام ہیں، سب بہترین صفات پر دلالت کرتے ہیں۔ مشرکین اللہ کو مانتے تھے، مگر اس کی رحمت، وحدانیت، مطلق اختیار کو نہیں مانتے تھے۔ الرحمن ایک ایسا نام ہے جو اللہ کی بندوں پر بلا امتیاز رحمت کو ظاہر کرتا ہے۔ مشرکین اس سے گھبراتے کہ پھر تو سب انسان برابر ہو جائیں گے اور ان کے خود ساختہ معبودوں کی کوئی گنجائش نہ رہے گی

مشرکین مکہ کو الرحمن کے نام سے چِڑ دراصل قرآن، توحید، اور محمد ﷺ کی دعوت سے دشمنی کی ایک علامت تھی۔ وہ جانتے تھے کہ اگر یہ نام مان لیا، تو پوری زندگی کا نظام بدلنا پڑے گا اور وہ اس کے لیے تیار نہ تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

کیا مجاور اور پیری مریدی کا نظام اسلام کے مطابق ہے؟کیا مجاور اور پیری مریدی کا نظام اسلام کے مطابق ہے؟

اسلام ایک ایسا دین ہے جو براہِ راست اللہ تعالیٰ سے تعلق، انبیاء کی سنت، اور کتاب اللہ کی پیروی کی دعوت دیتا ہے۔ مجاور اور پیری مریدی کا ایسا

قرآن کے مطابق دنیا کی زندگی کی زینت کیا ہے اور اللہ کے ہاں بہترین عمل کون سا ہے؟قرآن کے مطابق دنیا کی زندگی کی زینت کیا ہے اور اللہ کے ہاں بہترین عمل کون سا ہے؟

مال اور اولاد بلاشبہ دنیا کی رونق اور دلکشی کا ذریعہ ہیں لیکن وہ فانی ہیں، اور ایک دن چھن جائیں گے۔ فرمایا ٱلْمَالُ وَٱلْبَنُونَ زِينَةُ ٱلْحَيَوٰةِ ٱلدُّنْيَا ۖ وَٱلْبَـٰقِيَـٰتُ