محمد ﷺ کو آخری نبی ماننے کا مطلب بہت عظیم، بنیادی اور غیر متزلزل عقیدہ ہے، جس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا۔
محمد ﷺ کو آخری نبی ماننے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ﷺ کے بعد نہ کوئی نیا نبی آئے گا، نہ نئی وحی نازل ہوگی، نہ کوئی نئی شریعت آئے گی۔ نہ ظلی نہ بروزی کسی قسم کا نبی نہیں آئے گا۔ آپ ﷺ پر نبوت کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہو چکا ہے۔
مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَآ أَحَدٍۢ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ ٱللَّهِ وَخَاتَمَ ٱلنَّبِيِّـۧنَ
محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں، بلکہ وہ اللہ کے رسول اور نبیوں کے خاتم (آخری نبی) ہیں۔
(الأحزاب 40)
اس عقیدے کا مطلب وحی مکمل ہو چکی ہے۔ قرآن آخری کتاب ہے، اور دین اسلام مکمل ہو چکا ہے۔ شریعت محمد ﷺ کی دائمی شریعت ہے۔ آپ ﷺ کا لایا ہوا دین قیامت تک کے لیے ہے، کسی نئے مذہب، نظام یا نبی کی ضرورت نہیں۔
آپ ﷺ کی نبوت قیامت تک جاری رہے گی۔ کوئی انسان، روحانی پیشوا، یا مدعی نبوت اب نبی نہیں ہو سکتا۔ نبوت کا جھوٹا دعویٰ کفر اور گمراہی ہے۔ جو شخص محمد ﷺ کے بعد کسی اور کو نبی مانے، وہ اسلام سے خارج ہے۔