اصحابِ کہف کے بیدار ہونے کے بعد کا واقعہ قرآن مجید میں نہایت حکمت اور سبق آموز انداز میں بیان ہوا ہے۔ ان کی نیند کے بعد بیداری، گویا ایک نئی دنیا میں آنکھ کھلنا تھا۔
بیدار ہونے کے بعد کیا ہوا؟ فرمایا
وَكَذَٰلِكَ بَعَثْنَـٰهُمْ لِيَتَسَآءَلُوا۟ بَيْنَهُمْ ۚ قَالَ قَآئِلٌۭ مِّنْهُمْ كَمْ لَبِثْتُمْ ۖ قَالُوا۟ لَبِثْنَا يَوْمًا أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ ۚ
اور اس طرح ہم نے انہیں اٹھایا تاکہ وہ آپس میں پوچھ گچھ کریں۔ ایک نے کہا تم کتنی دیر ٹھہرے؟ کچھ نے کہا ایک دن یا دن کا کچھ حصہ۔
( الکہف 19)
انہیں گمان تھا کہ وہ صرف چند گھنٹے سوئے تھے، مگر درحقیقت وہ 309 سال سو چکے تھے۔
کس کو شہر بھیجا؟
فَٱبْعَثُوٓا۟ أَحَدَكُم بِوَرِقِكُمْ هَـٰذِهِۦٓ إِلَى ٱلْمَدِينَةِ فَلْيَنظُرْ أَيُّهَآ أَزْكَىٰ طَعَامًۭا فَلْيَأْتِكُم بِرِزْقٍۢ مِّنْهُ
تو کسی کو اپنے چاندی کے سکوں کے ساتھ شہر بھیجو، تاکہ وہ دیکھے کہ کون سا کھانا سب سے پاکیزہ ہے، اور تمہارے لیے کچھ رزق لے آئے۔
(الکہف 19)
انہوں نے اپنے ساتھیوں میں سے ایک کو شہر بھیجا اس تاکید کے ساتھ کہ پاکیزہ (حلال) کھانا لے آئے۔ چپ چاپ جائے تاکہ کسی کو خبر نہ ہو ایمان کے دشمن ان کا پتہ نہ لگا لیں۔