قرآن کے مطابق سب سے بہتر انسان وہ ہے جو تقویٰ اختیار کرتا ہے، یعنی اللہ سے ڈرتا ہے، نیکی کرتا ہے اور برائی سے بچتا ہے۔ اللہ تعالیٰ الحجرات میں فرماتا ہے
إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ
بیشک اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ تقویٰ رکھنے والا ہے۔
(الحجرات – 13)
اس آیتِ مبارکہ میں واضح کیا گیا ہے کہ انسانی برتری کا معیار نہ رنگ ہے، نہ نسل، نہ زبان اور نہ ہی دولت ہے بلکہ وہ دل جو اللہ کے خوف سے معمور ہے اور عمل جو تقویٰ کے سانچے میں ڈھلے ہوں، وہی انسان کو افضل بناتے ہیں۔
یہی تقویٰ انسان کے کردار کو سنوارتا ہے اور اسے عاجزی، سچائی، انصاف، عفو، رحم دلی اور حسنِ اخلاق جیسی صفات سے مزین کرتا ہے۔ ایک متقی انسان دوسروں کے لیے فائدہ مند، نرم گفتار، حق پر قائم اور نفس کی خواہشات سے لڑنے والا ہوتا ہے۔ وہ دنیاوی عزت کے بجائے اللہ کی رضا کو ترجیح دیتا ہے۔ اس لیے جو انسان اپنی ذات کی اصلاح کرتا ہے، دوسروں کے ساتھ بھلائی کرتا ہے اور ہر حالت میں اللہ سے ڈرتا ہے، وہی قرآن کے نزدیک سب سے بہتر انسان ہے۔