مال اور اولاد بلاشبہ دنیا کی رونق اور دلکشی کا ذریعہ ہیں لیکن وہ فانی ہیں، اور ایک دن چھن جائیں گے۔ فرمایا
ٱلْمَالُ وَٱلْبَنُونَ زِينَةُ ٱلْحَيَوٰةِ ٱلدُّنْيَا ۖ وَٱلْبَـٰقِيَـٰتُ ٱلصَّـٰلِحَـٰتُ خَيْرٌ عِندَ رَبِّكَ ثَوَابًۭا وَخَيْرٌ أَمَلًۭا
مال اور بیٹے دنیا کی زندگی کی زینت ہیں، اور باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کے ہاں ثواب کے اعتبار سے بھی بہتر ہیں اور امید کے لحاظ سے بھی بہتر ہیں۔
(الکھف-46)
الباقیات الصالحات یعنی نیک اعمال جیسے
ایمان خالص، صلوۃ، صوم ،زکوۃ، حج ،ذکرِ الٰہی، صدقہ، صبر، حسنِ اخلاق، علمِ نافع وغیرہ
یہی وہ اعمال ہیں جو آخرت میں باقی رہیں گے، اور اللہ کے ہاں عظیم اجر بنیں گے۔