اسلام میں غیر مسلموں کو سلام دینا اور ان کا سلام اچھے طریقے سے جواب دینا جائز اور پسندیدہ عمل ہے۔ اس کا مقصد معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دینا اور اچھے اخلاق کو اپنانا ہے۔ اگر غیر مسلم ہمیں سلام کریں تو ہمیں ان کا احترام کرتے ہوئے اور بہترین انداز میں جواب دینا چاہیے۔ فرمایا
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا ضَرَبْتُمْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ فَتَبَيَّنُوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلٰمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا ۚ تَبْتَغُوْنَ عَرَضَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا ۡ فَعِنْدَ اللّٰهِ مَغَانِمُ كَثِيْرَةٌ ۭكَذٰلِكَ كُنْتُمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّٰهُ عَلَيْكُمْ فَتَبَيَّنُوْا ۭاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرًا
اے ایمان والو ! جب تم اللہ کی راہ میں (جہاد کےلیے) سفر پر نکلو تو خوب تحقیق کرلیا کرو اور جو تمھیں سلام کرے اُسے یہ نہ کہوکہ تم (تو) مومن نہیں ہو تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو تو اللہ کے پاس بہت سی غنیمتیں ہیں اس سے پہلے تم بھی اسی طرح تھے تو اللہ نے تم پر احسان فرمایا (کہ تم مسلمان ہوگئے) تو خوب تحقیق کرلیا کرو بےشک اللہ اُس سےخوب باخبر ہےجو تم کرتے ہو۔
(النساء – 94)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
اگر اہل کتاب (غیر مسلم) تمہیں سلام کریں تو تم اسے بہتر جواب دو، یا ویسا ہی جواب دو۔
(صحیح مسلم 2164)
یہ حدیث بھی اس بات پر زور دیتی ہے کہ غیر مسلموں کو بھی سلام کا جواب دینا چاہیے، اور یہ جواب سلام کا احترام کرنا ہے۔