غیر اللہ کی نذر و نیاز کرنا اسلام میں حرام اور شرک کے زمرے میں آتا ہے۔ نذر و نیاز عبادت کی ایک شکل ہے اور عبادت صرف اللہ تعالیٰ کے لیے مخصوص ہے۔ غیر اللہ کی نذر و نیاز کرنا اللہ کے حق کو کسی اور کی طرف موڑنا ہے، جو توحید کی بنیادی تعلیمات کے خلاف ہے۔
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيْرِ وَمَآ اُهِلَّ بِهٖ لِغَيْرِ اللّٰهِ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَلَآ اِثْمَ عَلَيْهِ ۭ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ
بےشک اُس نے تم پر حرام کیا ہے مُردار اور خون اور خنزیر کا گوشت اور جس پر (ذبح کے وقت) اللہ کے سوا کسی اور کا نام پُکارا جائے لہٰذا جو (بھوک سے) مجبور ہو جائے (لیکن) نہ سرکش ہو اور نہ حد سے بڑھنے والا ہو اُس پر (بقدرِ ضرورت کھالینے میں) کوئی گناہ نہیں بےشک اللہ بڑا ہی بخشنے والا نہایت رحم فرمانے والا ہے۔
(البقرہ-173)
کچھ لوگ اولیاء یا بزرگوں کے نام پر جانور قربان کرتے ہیں یا کھانے پکاتے ہیں، جو شرعاً حرام ہے۔کسی مزار یا درگاہ پر جا کر غیر اللہ کے نام کی نیاز دینا بھی شرک کے زمرے میں آتا ہے۔
جائز نذر و نیاز وہ ہے جو صرف اللہ کے نام پر ہو اور اس کی رضا کے لیے ہو۔
حرام اور ناجائز نذر و نیاز وہ ہے جو غیر اللہ کے نام پر ہو، چاہے وہ کسی ولی، پیر، نبی، یا فرشتے وغیرہ کے لیے ہو۔