0 Comments

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نےعیسیٰ علیہ السلام کی مثال آدم علیہ السلام سے دی ہے۔ یہ مثال ان لوگوں کو جواب دینے کے لیے دی گئی ہے جو عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں یہ گمان کرتے تھے کہ وہ اللہ کے بیٹے ہیں کیونکہ ان کی ولادت بغیر والد کے ہوئی تھی۔ فرمایا

اِنَّ مَثَلَ عِيْسٰى عِنْدَ اللّٰهِ كَمَثَلِ اٰدَمَ ۭخَلَقَهٗ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهٗ كُنْ فَيَكُوْنُ ۝
بےشک عیسیٰ (علیہ السّلام ) کی مثال اللہ کے نزدیک آدم (علیہ السّلام ) کی مثال کی طرح ہے اللہ نے اُنھیں مٹّی سے بنایا پھر اُن سے فرمایا ہو جاؤ تو وہ ہوگئے۔
(آل عمران ـ 59)

عیسیٰ علیہ السلام کی انسانیت کا بیان
اللہ تعالیٰ نے یہ وضاحت کی کہ عیسیٰ علیہ السلام بھی اللہ کے ایک بندے اور رسول ہیں، جنہیں بغیر والد کے پیدا کیا گیا، جیسے آدم علیہ السلام کو بغیر والد اور والدہ کے مٹی سے پیدا کیا گیا تھا۔

غلط عقیدے کی تردید
یہ مثال ان لوگوں کے عقیدے کی تردید کے لیے دی گئی جو عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا مانتے تھے۔ اگر بغیر والد کے پیدا ہونا الوہیت کی دلیل ہوتی، تو آدم علیہ السلام اس سے بھی زیادہ مستحق ہوتے کیونکہ ان کی پیدائش بغیر والد اور والدہ دونوں کے ہوئی۔

اللہ کی قدرت کا اظہار
یہ مثال اللہ کی تخلیقی قوت کو ظاہر کرتی ہے کہ وہ کسی بھی چیز کو پیدا کرنے کے لیے صرف کُن (ہو جا) کا حکم دیتا ہے اور وہ ہو جاتی ہے۔

توحید کا اثبات
اس مثال سے توحید کا پیغام واضح ہوتا ہے کہ اللہ ہی سب کا خالق ہے، اور مخلوق میں سے کسی کو اللہ کے برابر یا شریک نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Posts