اسلام میں شراب اور جوا دونوں حرام ہیں کیونکہ یہ انسان کے عقل، مال اور معاشرے پر تباہ کن اثرات مرتب کرتے ہیں۔ قرآن و حدیث میں واضح طور پر ان کی ممانعت کی گئی ہے۔
يٰٓاَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ اِنَّمَا يُرِيْدُ الشَّيْطٰنُ اَنْ يُّوْقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاۗءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَعَنِ الصَّلٰوةِ ۚ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَهُوْنَ
اے ایمان والو ! شراب اور جوا اور بت اور قسمت معلوم کرنے کے تیر ناپاک شیطانی کام ہی ہیں تو ان سے بچتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ۔ شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمہارے درمیان دشمنی اور بغض ڈال دے اور تمہیں اللہ کی یاد اور صلوۃ سے روک دے، تو کیا تم باز آؤ گے؟
(المائدہ ۔ 90، 91)
اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر شراب اور جوئے کو ناپاک اور شیطانی عمل قرار دیا ہے۔
یہ انسان کو صلوۃ اور اللہ کی یاد سے غافل کر دیتے ہیں اور معاشرتی دشمنی کا سبب بنتے ہیں۔
شراب اور جوئے کی روحانی اور اخلاقی تباہی
شراب
انسان کے عقل اور شعور کو ختم کر دیتی ہے
شرم و حیا اور تقویٰ ختم کر دیتی ہے
بدکاری اور حرام کاموں میں ملوث کر دیتی ہے
جوا
لالچ، حرص اور بے صبری کو بڑھا دیتا ہے
انسان کو دھوکہ، جھوٹ اور فراڈ کی طرف لے جاتا ہے
حرام کمائی کی عادت ڈال دیتا ہے
شراب اور جوئے کے خاندانی اور معاشرتی نقصانات
شراب کے نقصانات
گھریلو جھگڑوں میں اضافہ
بچوں کی تربیت پر منفی اثرات
طلاق اور خاندانی انتشار
جوئے کے نقصانات
مالی نقصان اور دیوالیہ پن
گھریلو مسائل اور غربت
معاشرتی جرم، چوری اور فراڈ میں اضافہ
شراب اور جوئے سے مکمل پرہیز کریں۔ اللہ اور رسول ﷺ کی ہدایت پر عمل کریں۔ حرام چیزوں سے بچنے کے لیے نیک صحبت اختیار کریں۔